src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ماں نے اپنی 3 سالہ معصوم بچی کا گلا دبا کر قتل کردیا اور لاش کندھے پر اٹھا کر تھانے پہنچی۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 22 مئی، 2024

ماں نے اپنی 3 سالہ معصوم بچی کا گلا دبا کر قتل کردیا اور لاش کندھے پر اٹھا کر تھانے پہنچی۔

 



ماں نے اپنی 3 سالہ معصوم بچی کا گلا دبا کر قتل کردیا اور لاش کندھے پر اٹھا کر تھانے پہنچی۔




ناگپور:  ناگپور میں ایک خاتون نے شوہر سے لڑائی کے بعد اپنی تین سالہ بیٹی کو قتل کردیا۔ پولیس کو واردات کی اطلاع دینے سے پہلے وہ لاش کے ساتھ تقریباً چار کلومیٹر تک سڑکوں پر گھومتی رہی۔ ناگپور پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واردات پیر کی شام ایم آئی ڈی سی تھانہ علاقہ میں پیش آئی۔ پولیس نے خاتون کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ افسر نے بتایا کہ خاتون کو بعد میں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے 24 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔



پولیس کے مطابق ملزم ٹوئنکل راوت (23) اور اس کے شوہر رام لکشمن راوت (24) چار سال قبل روزگار کی تلاش میں ناگپور آئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ وہ کاغذی مصنوعات کی ایک کمپنی میں کام کرتے تھے اور ایم آئی ڈی سی علاقے میں ہنگنا روڈ پر کمپنی کے احاطے میں ایک کمرے میں رہتے تھے۔ ان کے درمیان اکثر لڑائیاں ہوتی رہتی تھیں۔ ایم آئی ڈی سی تھانے کے افسر نے بتایا کہ پیر کی شام تقریباً 4 بجے دونوں کے درمیان ایک اور لڑائی ہوئی اور گرما گرم بحث کے درمیان ان کی بیٹی رونے لگی۔



افسر نے بتایا کہ خاتون غصے میں آکر اپنی بیٹی کو گھر سے باہر لے گئی اور لڑکی کو درخت کے نیچے گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس نے بتایا کہ بعد میں وہ لاش کے ساتھ تقریباً چار کلومیٹر تک گھومتی رہی، رات 8 بجے کے قریب اس نے پولیس کی گاڑی دیکھی اور پولیس والوں کو واردات کی اطلاع دی۔



ایک اہلکار نے بتایا کہ پولیس لڑکی کو ہسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی ڈی سی پولیس نے خاتون کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ افسر نے بتایا کہ خاتون کو بعد میں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے 24 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages