بی جے پی کےاشارے پر شہر کی 40 ہزار ووٹیں کٹواٸی گٸی: سابق میئر عبدالمالک
”انڈیا الاٸنس میں شامل سبھی چھوٹی بڑی پارٹیوں کو جیت کا یقین نہیں ، مجلس ہماری جماعت ہمارا نماٸندہ کے نعرہ کے ساتھ اسمبلی الیکشن میں اترے گی “ (ڈاکٹر خالد پرویز)*
پیر کے روز سے مجلس اتحادالمسلمین کیجانب سے ووٹر لسٹ میں نام بڑھانے کی مہم کا آغاز
مالیگاٶں (پریس ریلیز) ۔ مجلس اتحادالمسلمین نے پانچویں راٶنڈ میں دھولیہ مالیگاٶں حلقہ پارلمنٹ میں انتخابی عمل کے دوران اپنی ذمہ داری اور اپنا کردار پوری جانفشانی اخلاص اور ایمانداری سے ادا کیا جس کے نتیجے میں شہریان نے زبردست بیداری کامظاہرہ کرتے ہوٸے ریکارڈ توڑ ووٹنگ کی ۔
اس سلسلے میں ورکروں و عہدے داران کے اظہار تشکر کے لیۓ سرپرست کل ھند مجلس اتحادالمسلمین الحاج یونس عیسی صاحب کی صدارت میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں شہر کے چاروں جانب سے محبان مجلس اور خانوادہ یونس عیسی سے انسیت رکھنے والوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
حاضرین سے اپنی مخاطبت میں صدر مجلس شمالی مہاراشٹر الحاج ڈاکٹر خالد پرویز نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ مجلس انڈیا الاٸنس کا حصہ نہیں تھی لیکن پھر بھی ہم نے بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب کی اجازت سے انڈیا الاٸنس کی امیدوارہ کو اسٹیج سے نام نہاد سیکولر کہہ کر سپورٹ کیا حالانکہ اس حلقے میں امیدواری کا مجلس کا حق تھا لیکن پچھلے پانچ برسوں کے دوران عوام تک پارٹی کے نظریات پہنچنے میں تعطل کے سبب عوامی رجحان نہیں بن سکا اور پارٹی نے اپنے قدم واپس لے لیۓ ۔ اور پورے حلقہ اسمبلی کی ساڑھے تین لاکھ مسلم ووٹوں سے کانگریس کی جھولی کو بھردیا ۔ اتنی بڑی تعداد میں مسلم ووٹیں ملنے کے باوجود بھی شہربکے دیگر لیڈران سمیت امیدوارہ کو اپنی جیت کا یقین نہیں ہے ۔ ہم نے انڈیا الاٸنس میں شامل دیگر پارٹیوں کے ذمے داران کا دہرا کردار بھی دیکھا کہ کس طرح بلیک میلنگ کی روش اختیار کرکے بھاٶ بڑھایا گیا ۔ انڈیا الاٸنس میں شامل پارٹیوں کے نماٸندے بی جے پی چاہتی تھی کہ یہاں سے مسلم امیدوار کھڑا ہو جس کا خقیہ معاہدہ تعزیتی نششت سے شروع ہوکر پولنگ کی شام تک چلا ۔ لیکن قابل مبارکباد ہیں شہر کی عوام کہکہ انہوں نے ایسے معاہدے کو ناکام بنادیا ۔ لیکن اب شہر میں غیر ذمہ داری اور لاابالی سیاست نہیں چلنے والی ۔ شہر کی سیاست کو ایکبار ہمت کرکے عصبیت سے نکل کر تعلیم ، روزگار صحت پر فوکس کرنا ہوگا تبھی ہمارا شہر آس پاس کے اضلاع کی طرح ترقی کرسکے گا کیونکہ عوام کے بچوں کو بھی لیڈران کے بچوں جیسا اعلی تعلیم حاصل کرنےکا حق حاصل ہے ۔ اور یہی مجلس اتحادالمسلمین کا نظریہ ہے اور اس نظریہ کو ہم ہماری جماعت ، ہمارا نماٸندہ کے نام سے عوام میں لے کر جاٸیں گے ۔
عبدالمالک سابق میٸر نے دبنگ انداز میں کہا کہ پارلمنٹ الیکشن میں جس درجے کی عوامی بیداری دکھی گٸی اس حساب سے ووٹنگ کا فیصد کم تھا اگر شیخ آصف بی جے پی سے ساز باز کرکے چالیس ہزار ووٹیں کم نہیں کروادیا کیونکہ جن لیڈران کو یہ اپنا چچا کہتے تھے وہ سب کے سب آج بی جے پی میں شامل ہیں ۔ اگر یہ ووٹیں کم نہیں کرواٸیں جاتی تو آج شہر مالیگاٶں میں ووٹنگ پرسنٹیج 80 سے زاٸد ووٹنگ ہوسکتا تھا ۔ اگر بیس پچیس ہزار ووٹوں سے شوبھا تاٸی الیکشن ہار جاتی ہیں تو اسکا ذمہ دار کون ہوگا عوام کو یہ سمجھنا ہوگا ۔ آج ووٹ دینا ہم مسلمانوں کا جمہوری و دستوری حق ہے اسکو بھی بی جے پی کے ایجنٹ نے چھیننے کی کوشش کی ہے ۔ لیکن مجلس اتحادالمسلمین اسی ہفتے سے ووٹر لسٹ میں کٹے ہوٸے اور نٸے نام بڑھانے کی مہم شروع کر رہی ہے لہذا عوام ضروری دستاویزات تیار رکھے اور بیدار رہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں