کیرالا سیمی مقدمہ سپریم کورٹ آف انڈیا
دوسرے مرحلہ میں 16/ سالوں سے جیل میں مقید چار ملزمین کی اپیلیں سماعت کے لیئے منظور
جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) نے قانونی امداد فراہم کی
نئی دہلی29/ اپریل
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے آج یہاں دوسرے مرحلے میں 16/ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید 4/ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے اسے منظور کرلیا اور استغاثہ کو نوٹس جاری کیا۔
آج عدالت نے چار ملزمین ناصر حاجی استاد، شفاس شمس الدین، عبدالجباراور سرفراز نواز کی اپیلوں پر سماعت کی جس کے دوران سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس نے بحث کی۔
دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ایس وی این بھاٹی کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے ملزمین کی اپیلوں کو ناصرف سماعت کے لیئے قبو ل کرلیا بلکہ اپیل داخل کرنے میں ہونے والی تاخیر کو بھی قبول کرلیا۔
اس سے قبل 24/ اپریل کو عدالت نے ملزمین عبدال بشیر، پی مجیب، ابراہیم مولوی اور سین الدین ستار بھائی کی جانب سے داخل اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کیرالا حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ کیرالا سیمی مقدمہ میں کیرالا ہائی کورٹ نے 9/ مئی 2022 کو بیس ملز مین کوعمرقید کی سزا سنائی تھی، بیس ملزمین میں سے آٹھ ملزمین نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، دو مرحلوں میں سپریم کورٹ آف انڈیا نے آٹھ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کی اور انہیں منظور کرتے ہوئے نچلی عدالت کا ریکارڈ طلب کیاہے۔
کیرالا ہائی کورٹ سے سزا ملنے کے بعد8/ ملزمین کے اہل خانہ نے مرحوم گلزار اعظمی سے دفتر جمعیۃ علماء میں ملاقات کی تھی اورا نہیں قانونی امداد دیئے جانے کی گذارش کی تھی جسے قبول کرتے ہو ئے سپریم کورٹ آف انڈیا اپیل داخل کی جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔
ملزمین سال2008 سے سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ ریاست میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینا چاہتے تھے اور ان کا ممنوع تنظیم سیمی سے تعلق تھا۔ملزمین پر جہادی ذہنیت اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا تھا قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے۔
دوسرے مرحلہ میں 16/ سالوں سے جیل میں مقید چار ملزمین کی اپیلیں سماعت کے لیئے منظور
جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) نے قانونی امداد فراہم کی
نئی دہلی29/ اپریل
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے آج یہاں دوسرے مرحلے میں 16/ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید 4/ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے اسے منظور کرلیا اور استغاثہ کو نوٹس جاری کیا۔
آج عدالت نے چار ملزمین ناصر حاجی استاد، شفاس شمس الدین، عبدالجباراور سرفراز نواز کی اپیلوں پر سماعت کی جس کے دوران سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس نے بحث کی۔
دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ایس وی این بھاٹی کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے ملزمین کی اپیلوں کو ناصرف سماعت کے لیئے قبو ل کرلیا بلکہ اپیل داخل کرنے میں ہونے والی تاخیر کو بھی قبول کرلیا۔
اس سے قبل 24/ اپریل کو عدالت نے ملزمین عبدال بشیر، پی مجیب، ابراہیم مولوی اور سین الدین ستار بھائی کی جانب سے داخل اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کیرالا حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ کیرالا سیمی مقدمہ میں کیرالا ہائی کورٹ نے 9/ مئی 2022 کو بیس ملز مین کوعمرقید کی سزا سنائی تھی، بیس ملزمین میں سے آٹھ ملزمین نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، دو مرحلوں میں سپریم کورٹ آف انڈیا نے آٹھ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کی اور انہیں منظور کرتے ہوئے نچلی عدالت کا ریکارڈ طلب کیاہے۔
کیرالا ہائی کورٹ سے سزا ملنے کے بعد8/ ملزمین کے اہل خانہ نے مرحوم گلزار اعظمی سے دفتر جمعیۃ علماء میں ملاقات کی تھی اورا نہیں قانونی امداد دیئے جانے کی گذارش کی تھی جسے قبول کرتے ہو ئے سپریم کورٹ آف انڈیا اپیل داخل کی جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔
ملزمین سال2008 سے سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ ریاست میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینا چاہتے تھے اور ان کا ممنوع تنظیم سیمی سے تعلق تھا۔ملزمین پر جہادی ذہنیت اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا تھا قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں