سہارا انڈیا کے سربراہ سبرت رائے نے ممبئی کے کوکیلا بین اسپتال میں لیں آخری سانسیں۔
ممبئی: سہارا گروپ کے چیئرمین سبرت رائے کا منگل کی دیر رات ممبئی کے کوکیلا بین اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔ ان کی عمر 75 سال تھی۔ سہارا چیف کئی دنوں سے بیمار تھے۔ بھارت کے سرکردہ تاجروں میں سے ایک سبرت رائے مختلف کاروباری مفادات رکھنے والے گروپس سہارا انڈیا کے بانی، منیجنگ ڈائریکٹر اور چیئرمین تھے۔ انہیں 'سہاراشری' کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ انہوں نے 1978 میں سہارا انڈیا پریوار کی بنیاد رکھی۔ ان کی موت پر سماج وادی پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
سہارا انڈیا نے کہا کہ سہارا شری ایک متاثر کن رہنما اور بصیرت والی شخصیت تھے۔ میٹابولک اسٹروک، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے ساتھ طویل جنگ کے بعد 14 نومبر 2023 کو رات 10.30 بجے ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ سہارا شری کو 12 نومبر کو ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد کوکیلا بین دھیرو بھائی امبانی ہسپتال اور میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (کے ڈی اے ایچ) میں داخل کرایا گیا تھا۔
بہار کے ارریہ ضلع کے رہنے والے سبرت رائے کو پڑھنے لکھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں تھی۔ ان کی ابتدائی تعلیم کولکتہ میں ہوئی اور پھر وہ گورکھپور پہنچ گئے۔ سال 1978 میں سبرت رائے نے ایک دوست کے ساتھ مل کر اسکوٹر پر بسکٹ اور نمکین بیچنا شروع کیا۔ ایک کمرے میں دو کرسیاں اور ایک اسکوٹر کے ساتھ انہوں نے 2 لاکھ کروڑ روپے کا سفر کیا۔ ایک دوست کے ساتھ مل کر انہوں نے چٹ فنڈ کمپنی شروع کی۔ اس کے بعد انہوں نے پیرا بینکنگ شروع کی۔ غریب اور متوسط طبقے کو اپنا ہدف بنایا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں