مہاراشٹر کے گورنر سے مسلمانوں کے اہم مسائل پر فوری بات چیت
سابق رکن پارلیمان حسین دلوائی صاحب کی قیادت میں تعلیم، ریزرویشن، اور تحفظ پر گورنر رمیش بائیس کے ساتھ اہم گُفتگو
*ممبئی، 28 نومبر 2023:* سابق رکن پارلیمان حسین دلوائی صاحب کی قیادت میں مولانا آزاد وچار منچ کے ایک وفد نے مہاراشٹر کے گورنر، جناب رمیش بائیس صاحب کو یادداشت پیش کی، جس میں مسلمانون کی تعلیم، ریزرویشن، اور تحفظ کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔ اس میٹنگ کے دوران، سابق رکن پارلیمان حسین دلوائی نے مسلمانوں کو انصاف اور مساوات کی فراہمی میں امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا، حالانکہ بھارتی آئین کو نافذ ہوئے 74 سال گزر چکے ہیں۔
حسین دلوائی صاحب نے تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں مسلمانوں کی صورتحال کی ناگواری کی طرف اشارہ کیا، ان کی حکومتی اور نجی ملازمتوں میں کم نمائندگی اور ریزرویشن کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے گوپال سنگھ کمیشن، سچر کمیٹی، رنگناتھ مشرا کمیشن، اور ڈاکٹر محمود الرحمان کمیٹی کی سفارشات کا حوالہ دیا، ان کے نفاذ پر زور دیا۔
وفد نے کئی مطالبات پر بات کی، جن میں 15 نکاتی پروگرام کا مؤثر نفاذ، مولانا آزاد ریسرچ اور ٹریننگ سینٹرز کا بارٹی-مہاجیوتی کے طرز پر مسلم کمیونٹی کے لیے قیام، تعلیم میں اسکالرشپس کی فراہمی، ریاستی بجٹ میں آبادی کے تناسب سے بجٹ کا الاٹمنٹ، ضلعی سطح پر ہاسٹلز کا قیام، وقف جائیدادوں کا مسلم تعلیم کے لیے استعمال، مسلم او بی سی ذاتوں کی ذات بنیاد پر مردم شماری میں علیحدہ شماریات، اور ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کے سروے میں مسلم کمیونٹی کی شمولیت۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف ہجومی قتل اور فسادات کے خلاف اقدامات، متاثرین کی بحالی اور مالی مدد، اور متاثرہ خاندانوں کے لیے روزگار کے مواقع کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
میٹنگ میں مولانا آزاد وچار منچ کے نائب صدر حسیب نداف، نائب صدر عینل عطار، مسلم ریزرویشن سنگھرش کمیٹی کے صدر عزیز پٹھان، ڈویژنل صدر ڈاکٹر دانش لامبے، ممبئی کے صدر فیض اللہ خان، مسلم ریزرویشن فرنٹ کے ارکان اجمل خان، مزمل خان، شکیل صدیقی، جنرل سیکریٹری خلیل سیّد، محمد ایوب شیخ، رفیق صابر، اختر شیخ، اور سیف ہاشمی نے شرکت کی۔
۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں