src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 1 نومبر، 2023

 





مہاراشٹر کے تین اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند، 12 کروڑ کی املاک کا نقصان، تھانے کے اسٹیج سے اوہاڑ اتارا گیا۔






ممبئی: مہاراشٹر میں ریزرویشن کو لے کر جاری مراٹھا تحریک اب ریاست کے دیگر اضلاع تک پھیل گئی ہے۔ ریاست میں تشدد کی وارداتوں کے پیش نظر  انٹرنیٹ خدمات تین دن سے بند ہیں۔ بیڑ ضلع میں حالات ابھی بھی بہتر نہیں ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے ایم ایل اے سندیپ کشر ساگر کے رہائشی مکان میں آگ لگا دی تھی۔ اس کے بعد سے انتہائی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ ریاست کے اورنگ آباد علاقے میں 29 سے 31 اکتوبر کے درمیان پیش آئے واقعات کے سلسلے میں پولیس نے 54 مقدمات درج کیے ہیں اور 106 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ جن میں سے 20 کیس بیڑ ضلع میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاست کے بیڑ شہر میں کرفیو کے احکامات نافذ ہیں۔ اس کے علاوہ بیڑ، اورنگ آباد دیہی اور جالنہ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات مکمل طور پر بند ہیں۔



مہاراشٹر میں کل 141 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور ریاست میں 24 سے 31 اکتوبر کے درمیان 168 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ 146 ملزمان کو آئی پی سی کی دفعہ 41 کے تحت نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے بعد مہاراشٹر میں تقریباً 12 کروڑ روپے کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ جن علاقوں میں اضافی پولیس فورس کی ضرورت ہے وہاں اضافی پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ اب تک ایس آر پی ایف کی 17 کمپنیاں ریاست میں مختلف مقامات پر تعینات کی گئی ہیں۔ بیڑ ضلع میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس کی ایک کمپنی بھیجی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سات ہزار ہوم گارڈز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اورنگ آباد کے بیشتر حصوں میں بدھ کی شام سے اگلے 48 گھنٹوں تک موبائل اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔


تھانے شہر میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے مراٹھا ریزرویشن کے حامیوں نے این سی پی لیڈر جتیندر اوہاد سے اسٹیج سے اترنے کو کہا۔ اوہاڑ مراٹھا مظاہرین سے ملاقات کرنے آئے تھے۔ یہ واقعہ 31 اکتوبر کی دیر رات پیش آیا۔ 28 اکتوبر سے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے سامنے احتجاج کر رہے ریزرویشن کے حامی کارکن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کی تحریک کو سیاسی لیڈران پکڑ لیں۔ ریاست کے سابق کابینی وزیر اوہاڑ این سی پی سٹی یونٹ کے صدر سہاس دیسائی کے ساتھ 'سکل مراٹھا سماج' کے احتجاجی کارکنوں سے ملنے گئے تھے۔ اوہاڑ کو اسٹیج پر دیکھ کر مظاہرین نے شور مچایا کہ اسٹیج پر کسی سیاسی پارٹی کا کوئی لیڈر نہیں چاہئے۔ ہم نہیں چاہتے کہ سیاسی جماعتیں اس تحریک پر قبضہ کریں۔ کیا آپ ہمیں ریزرویشن دینے جا رہے ہیں؟ نہیں۔ پھر اسٹیج پر آپ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اُترو، اُترو۔ بعد میں اوہاڑ موقع سے چلے گئے ۔ مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین تھانے کے مختلف مقامات پر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages