src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شندے فل، اجیت پوار اور فڈنویس ہاف... میرے دور میں کورونا کی لہر تھی، اب کرپشن کی ہے: ادھو ٹھاکرے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 7 اکتوبر، 2023

شندے فل، اجیت پوار اور فڈنویس ہاف... میرے دور میں کورونا کی لہر تھی، اب کرپشن کی ہے: ادھو ٹھاکرے

 










شندے فل، اجیت پوار اور فڈنویس ہاف... میرے دور میں کورونا کی لہر تھی، اب کرپشن کی ہے: ادھو ٹھاکرے



ممبئی: ادھو ٹھاکرے نے سرکاری اسپتالوں میں بیک وقت کئی مریضوں کی اموات کے معاملے پر ریاستی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ ٹھاکرے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو یہی اسپتال تھے، یہی ڈاکٹر تھے، یہی نرسیں تھیں، یہی وارڈ بوائز تھے اور یہی سارا نظام تھا۔ کورونا کی لہر کے دوران ہماری صحت کی مشینری جو مؤثر طریقے سے کام کر رہی تھی،  اچانک کیسے ناکارہ ہو گئی؟ انہوں نے کہا کہ تب کورونا کی لہر چل رہی تھی اور آج مہاراشٹر میں کرپشن کی لہر چل رہی ہے۔ اقتدار میں موجود 'ایک فل اور 2 ہاف' لوگوں یعنی وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ میں سے کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔ کرپشن چھپانے کے لیے صحت کے جنگجوؤں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کورونا کی لہر میں علاج معلوم نہیں تھا، کونسی دوا استعمال کرنی ہے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں تھی۔ اس کے باوجود ان سرکاری ہسپتالوں میں انہی ڈاکٹروں اور ہسپتال کے پورے عملے نے اچھا کام کیا۔


ادھو نے ناندیڑ اسپتال کے ڈین کے خلاف درج ایف آئی آر پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ایک 'غدار' ایم پی اسپتال کے ڈین کی توہین کرتا ہے اور ا س سے ٹوائلٹ صاف کرواتا ہے، جب اس ایم پی کے خلاف ایٹروسیٹی کے تحت مقدمہ درج ہوتا ہے تو ڈین کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔ کیا یہ سب کچھ ڈین کو ڈرانے کے لیے ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ناندیڑ کے سرکاری اسپتال کے قائم مقام ڈین ایس آر۔ واکوڑے پر اسپتال میں ایک خاتون اور اس کے بچے کی حالیہ موت کے لیے غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ناگپور،‌ اورنگ آباد اور تھانے کے کلوا سرکاری اسپتال کے ڈین کے خلاف ایسی کاروائی کیوں نہیں کی گئی، جہاں گزشتہ ماہ 24 گھنٹوں میں 18 اموات ریکارڈ کی گئیں۔


ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پہلے ہافکین سنتھا ادویات خریدتی تھی، لیکن ریاستی وزیر صحت کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ہافکین کوئی تنظیم ہے، فرد ہے یا دلال ہے۔ اب سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی موت کی آڑ میں ٹینڈر جاری کیے بغیر ادویات خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے اس پورے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا بھی مطالبہ کیا۔ ادھو نے کہا کہ اگر بغیر ٹینڈر کے ادویات خریدی جارہی ہیں تو بدعنوانی کا راستہ کھل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ادویات نہیں پہنچی ہیں وہاں سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے۔


ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ حکومت کے پاس اشتہارات پر خرچ کرنے کے لیے پیسہ ہے، ایم ایل اے اور ایم پی کو شفٹ کرنے کے لیے پیسہ ہے، لیکن لوگوں کی جان بچانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے پاس سورت، گوہاٹی، گوا میں مزے کرنے، فلمی ستاروں کے ساتھ تصویریں کھینچنے، بار بار دہلی جانے کا وقت ہے، لیکن تین دن ہو گئے ہیں وزیر اعلیٰ ابھی تک ناندیڑ کے اسپتال نہیں گئے ہیں۔ ناگپور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا گھر ہے، لیکن وہ بھی ابھی تک ناگپور نہیں گئے ۔


ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کوویڈ گھوٹالہ کے الزامات میری حکومت کے دور میں لگائے جاتے ہیں۔ میں ہر تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔ اس وقت میں نے فیس بک لائیو کے ذریعے ریاست کے لوگوں کو وقتاً فوقتاً اعتماد میں لے کر ایک خاندان کے سربراہ کی طرح کورونا کا مقابلہ کیا ہے۔ لیکن اگر اس گھوٹالے کی جانچ کوتوڈ کی بنیاد پر کرنی ہے تو صرف ممبئی میں ہی کیوں؟ پی ایم کیئر فنڈ بھی چیک کریں۔ تھانے، پمپری چنچوڑ سے لے کر کشمیر، گجرات اور اتر پردیش تک کورونا کے دوران ہونے والے تمام روییوں کی چھان بین کریں۔ میں ہر تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages