جمعیۃ علماء (مولانا ارشد مدنی) دھولیہ و نندوربار کے مشترکہ وفد کا فساد زدہ علاقہ شہادہ کا دورہ
فساد متاثرین کے گھروں و دکانوں کا سروے اور نقد ی امداد تقسیم
دھولیہ 7؍اکتوبر علاقہ خاندیش کے شہادہ شہر میں گزشتہ دنوں عید میلاد النبی ﷺ کے موقع عید میلاد کی مبارکباد کے بینر پھاڑنے پر ہنگامہ برپا ہوگیا جس کے بعد اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکا ءجلوس پر جم کر پتھرائو کیا ،جس کی وجہ سے 3؍افراد زخمی ہوگئے ۔جنہیں علاج کے لئے شہادہ اور دھولیہ کے اسپتالوں میں داخل کیا گیا ۔
حادثہ کے بعد دھولیہ و نندوربار کےذمہ داروں کا ایک مشترکہ وفد شہادہ شہر کے پولس پی آئے بودھ ون صاحب سے ملاقات کرکے شہر کے حالات کے متعلق تفصیلی گفتگو کی اور متاثرہ علاقہ میں پہونچا اور متاثرین کی خبر گیری کی ان کی ڈھارس بندھائی ،اور وہ لوگ جن کو جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا گیا ہے ۔ان کے گھر والوں سے ملاقات کرکے روز مرہ کی ضروریات کے لئے ایک لاکھ روپئے نقد سے عبوری مدد کی ۔ساتھ ہی جو احباب سلاخوں کے پیچھے ہیں انکے گھروالوں ، وکیل صاحبان و شہر کے سرکردہ افراد کی مشترکہ مشاورتی میٹنگ کرکے ان کی رہائی کے لیے لائحہ عمل تیار کیا۔
شہادہ شہر کے پولس پی آئے بودھ ون سے شہر کے موجودہ حالات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے جمعیۃ کے وفد نے 3؍مطالبات رکھے ۔(۱) کل کیڑ علاقہ میں پولس چوکی بنا دی جائے (۲)سی سی ٹی وی کیمرہ لگادیا جائے(۳)گرفتاری کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ،بے جا گرفتاری کے ڈر سے لوگ گھروں سے باہر ہیں ۔شہر کے پی آئی نے تما م مطالبات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مثبت یقین دہانی کرائی ۔
اطلاع کے مطابق شرپسندوں نے عید میلاد النبی ﷺ کے لئے لگائے گئے بینر کو پھاڑ دیا ،بارہ ربیع الاول کی صبح جب عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس نکلے ،تو ایک جلوس کوکڑیل سے حاجی پیرد رگاہ کی جا رہا تھا کہ بھوانی چوک کے پاس پہونچا تو شرپسندوں نے متنازعہ نعرہ لگا کر جلوس پر جم کر پتھر بازی کی ،جس میں 3؍لوگ زخمی ہوگئے،وہاں ڈیوٹی پرتعینات پولس نے بروقت مداخلت کرکے حالات کو قابو میں کرلیا ۔ اور 22؍مسلمانوںکو 307،353 اور 995 وغیرہ کی دفعات کے تحت گرفتار کرلیا۔مزید سی سی ٹی وی فوٹوز کے ذریعہ گرفتاری کا عمل جاری ہے۔
اطلاع کے مطابق جمعہ کی نماز کے بعد شہر کے بھوانی چوک پر جہاں مسلمانوں کے صرف ۷-۸مکان ہیں ،شرپسندوں کے ایک گروہ نے مسلمانوں کے گھروں پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ اور گھر میں موجود لوگوں کو شدید زد و کوب کیا ۔جس میں کئی نوجوان زخمی اور ایک کی حالت نازک ہوگئی ،زخمیوں کا مقامی ہسپتال میں علاج ہوا اور ایک کو دھولیہ ریفر کردیا گیا تھا ۔
اس واقعہ کے بعد سے ہی جمعیۃعلماء دھولیہ اور نندوربار کے ذمہ داران انتظامیہ سے رابطہ کرکے حالات پر نظر بنائے ہوئے تھے
گزشتہ کل کئ وفد میںدھولیہ جمعیۃ علماء کے ذمہ داران میںمولانا شکیل احمد قاسمی ، حاجی مشتاق صوفی ، محمد یوسف (پاپا سر) حاجی اصغر (اگا پہلوان) محمد عارف(عرش)نندوربار جمعیۃ علماء کے ذمہ داران میں مفتی محمد شاہ رخ قاسمی ، حافظ اخلاق احمد اشاعتی ، ڈاکٹر جمیل منصوری ، جناب راجو انعامدار ، عبد الستار دھوبی اور ساتھ میں شہادہ جمعیۃ علماء کے ذمہ داران میں مولانا محمد ساجد ، مولانا زکریا ، مولانا شاہ نواز ، منا ٹیلر ، سید نعیم ، حاجی نہال بھیا (بھنگار والے) اکبر انصاری ، زبیر باغبان۔اور اقبال انصاری۔ صاحبان کے علاوہ اور بھی احباب موجود تھے۔اس موقع پرمولانا ساجد صاحب نے متاثرین کے سامنے ایمان، اعمال اور نمازوں کی پابندی کے متعلق بھت اچھے انداز میں بیان کیا۔ آخر میں مولانا شکیل احمد قاسمی نے دعا کی اور مجلس کا اختتام کیاگیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں