لکھنؤ میں بیوی کی بیوفائی سے دلبرداشتہ شوہر نے اٹھایا انتہائی قد, زہریلے بسکٹ کھاکر کیا زندگی کا خاتمہ
۔
لکھنؤ : میاں بیوی کے رشتے کی بنیاد بھروسہ ہے۔ لیکن جب یہ بھروسہ متزلزل ہو جائے تو شادی جیسا مقدس رشتہ ختم ہو جاتا ہے۔ یہ صرف دو لوگوں کے ہی نہیں بلکہ پورے ہنستے مسکراتے ہوئے گھر خاندان کو تباہ کر دیتا ہے۔ ایک غلط فیصلہ انسان کی زندگی کو راکھ کر سکتا ہے۔ ایسا ہی ایک دردناک واقعہ اتر پردیش میں پیش آیا، جہاں بیوی کے فیصلے نے نہ صرف اس کی زندگی برباد کر دی بلکہ اس کے اہل خانہ نے اپنی جان بھی گنوائی۔ تین بچوں کی ماں خاتون نے اپنے شوہر کو دھمکیاں دیں۔ اس کا اپنی بھانجی کے ساتھ افیئر تھا۔ یہی نہیں وہ اپنے شوہر اور بچوں کو چھوڑ کر اپنے بھانجے کے ساتھ ممبئی فرار ہوگئی۔
جب اس کے شوہر کو اس بات کا علم ہوا تو وہ یہ صدمہ برداشت نہ کر سکے اور بے ہوش ہو گئے۔ بیوی کے رویے سے دلبرداشتہ ہو کر اس نے انتہائی اقدام اٹھیا اور تینوں بچوں کو زہریلے بسکٹ کھلا کر خود بھی زہر کھا لیا۔ بدقسمتی سے شوہر کی موت ہو گئی جبکہ ننھے بچے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان کی حالت اب بھی نازک ہے۔
پیشہ سے مزدور دھرم چند اتر پردیش کے رانی پور علاقے کے نظام پور گاؤں کا ساکن تھا۔ وہ اکثر مزدوری کے کام کے لیے گھر سے باہر رہتا تھا۔ اسی دوران دھرم چند کی بیوی کا اپنے بھانجے کے ساتھ افیئر ہوگیا۔ 15 روز قبل وہ اپنے شوہر اور تین معصوم بچوں کو چھوڑ کر بھانجے کے ساتھ ممبئی فرار ہوگئی۔
جب دھرم چند کو یہ بات پتہ چلی تو وہ چونک گیا۔ بیوی کی جدائی کے غم میں وہ بہت خاموش اور تنہا ہو گیا۔ وہ یہ صدمہ برداشت نہ کر سکا۔ آخر کار اتوار کی رات کو اس نے اپنے تین بچوں کو قریب بلایا اور انہیں بسکٹ کھلائے۔ معصوم بچوں نے فوراً اپنے والد کی طرف سے دیے گئے بسکٹ کھا لیے لیکن اس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے لگی۔ دراصل دھرم چند نے ان بسکٹوں میں زہر ملا دیا تھا۔
یہی نہیں اس نے خود بھی وہ زہریلا بسکٹ کھا لیا۔ وہ بچوں کی زندگی کا خاتمہ کر کے خود کو مارنا چاہتا تھا۔ بسکٹ کھانے کے بعد بچوں اور بعد میں دھرم چند کی حالت بگڑنے پر وہ چیخنے لگیں۔ ان کی آواز سن کر پڑوسی گھر پہنچے اور وہاں کی صورتحال دیکھ کر اسنہیں فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا۔ لیکن بدقسمتی سے دھرم چند کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ تینوں بچوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔ تینوں بچوں نے خوشی سے باپ کا دیا ہوا بسکٹ کھایا لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اس میں ایسا کچھ ہے۔ جو انہیں زندگی سے دور کردے گا۔ اب وہ موت و زیست کی جنگ لڑرہے ہیں۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار اسپتال پہنچ گئے اور بچوں کا حال احوال دریافت کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں