خواتین کمیشن نے قبائلی خاتون کو برہنہ کرکے پیٹنے کے معاملے میں تفصیلات مانگی، بی جے پی ایم ایل اے کی بیوی ہے ملزم
ممبئی: مہاراشٹر اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین (ایم ایس سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن روپالی چاکناکر نے مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں زمین کے تنازعہ پر ایک خاتون کو مبینہ طور پر برہنہ کرنے کے معاملے میں پولیس کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی قانون ساز کونسل کے رکن (ایم ایل سی) کی بیوی سمیت تین لوگوں کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔ چاکناکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کمیشن اس وقت تک آرام نہیں کرے گا جب تک خاتون کو انصاف نہیں مل جاتا۔
چاکنکر نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ بیڑ ضلع میں زمین کے تنازعہ پر ایک خاتون کو برہنہ کیا گیا تھا۔ میں نے ذاتی طور پر بیڑ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے واقعہ کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ پراجکتا سریش داس، راگھو پوار اور راہول جگدلے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ چاکنکر نے کہا کہ میں نے پولیس سے فوری کاروائی کرنے کو کہا ہے۔ اپنی بیوی کے خلاف درج مقدمے کا جواب دیتے ہوئے، ایم ایل سی سریش داس نے صحافیوں کو بتایا کہ شکایت کی سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔ مناسب وقت آنے پر تفصیلی جواب دوں گا۔
بیڑ کے اشٹی پولیس اسٹیشن میں ایک قبائلی خاتون کی شکایت کے بعد بی جے پی ممبر اسمبلی سریش دھس کی بیوی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے ان کی آبائی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ خاتون کے مطابق وہ مویشیوں کے لیے چارہ لینے بیل گاڑی کے ذریعے اپنے کھیت پر گئی تھی۔ ان سرگرمیوں کے دوران ان کے شوہر اور بیٹی بھی موجود تھے۔ جب وہ بیل گاڑی پر مویشیوں کا چارہ لادنے میں مصروف تھی، اس کے شوہر اور بیٹی کھیت میں ہل چلانے کے لیے چلے گئے۔ اس وقت پراجکتا داس اور اس کے ساتھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور قبائلی خاتون کو اس زمین کو چھوڑنے کا اصرار کیا جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ چھ سات دہائیوں سے اس کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ اس دوران خاتون نے اس پر اسے برہنہ کرنے اور اس پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں