500 روپے کے نوٹوں کو 100-200 روپے میں تبدیل کریں، مودی حکومت لوک سبھا انتخابات سے پہلے دوبارہ نوٹ بندی کر سکتی ہے، پرکاش امبیڈکر کا دعویٰ۔
ممبئی \ دھولے: ونچیت بہوجن اگھاڑی کے رہنما پرکاش امبیڈکر آدیواسی ایلگار پریشد کے موقع پر دھولے شہر آئے۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بی جے پی دونوں برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا کہ بی جے پی کبھی بھی مراٹھا برادری کو ریزرویشن نہیں دے سکتی۔ اس لیے انہوں نے بی جے پی کے اقدام کو صحیح وقت پر تسلیم کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ اس موقع پر انہوں نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ایک بار پھر نوٹ بندی کر سکتی ہے۔
ونچیت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے نریندر مودی اور سنگھ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت ذات پات کے نام پر اس طرح لڑ رہی ہے جیسے سرحد پر جنگ میں فوج کھڑی ہوتی ہے۔ جس طرح اس وقت فلسطین میں ایک شدید جنگ جاری ہے۔ اسی دوران اپنی تقریر کے دوران پرکاش امبیڈکر نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس بات کا امکان ہے کہ ہندوستان میں بھی آر ایس ایس اور بی جے پی ذات پات کی بنیاد پر ریزرویشن کے نام پر ایک دوسرے سے ٹکرائیں گے۔ اس لیے انہوں نے یہ بھی خیال رکھنے کی اپیل کی کہ ایسا نہ ہو۔
پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ 2024 کے انتخابات سے پہلے نوٹ بندی دوبارہ ہوگی۔ تو جن کے پاس 500 روپے کے نوٹ ہیں۔ وہ اسے 100 اور 200 روپے کے نوٹوں میں بدل دیں۔
مراٹھا، دھنگر ریزرویشن کو لے کر پوری ریاست میں احتجاج جاری ہے۔ مراٹھا برادری او بی سی اور دھنگر شیڈولڈ ٹرائب سے ریزرویشن چاہتی ہے۔ اس کے برعکس مراٹھا بمقابلہ او بی سی اور دھنگر بمقابلہ ایس ٹی۔ ایسی بحث چھڑ گئی ہے۔ اس کے پیچھے بی جے پی کی ریزرویشن مخالف سیاست ہے۔ ونچیت بہوجن اگھاڑی کے صدر نے ایسا الزام لگایا۔ پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ہر ایک کو ریزرویشن مانگنے کا حق ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ مراٹھوں کو بھی ریزرویشن ملنا چاہیے۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ حکومت اس کے لیے الگ سے انتظام کرے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں