مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن تحریک بے قابو
اجیت پوار گروپ کے ایم ایل اے پرکاش سولنکے کا گھر پر پتھراؤ اؤر آتشزنی
ممبئی: مراٹھا ریزرویشن تحریک کا معاملہ اب مہاراشٹر میں کافی گرم ہوگیا ہے۔ بیڑ ضلع میں، مشتعل افراد نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار گروپ کے این سی پی ایم ایل اے پرکاش سولنکے کے گھر پر پتھراؤ کیا۔ اس کے علاوہ سولنکے کے گھر کے باہر کھڑی کار کو بھی آگ لگا دی گئی۔ تاہم ایم ایل اے سولنکی اور ان کے اہل خانہ محفوظ بتائے جاتے ہیں۔ درحقیقت ایم ایل اے کا ایک آڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد ہجوم نے ماجلگاؤں میں سولنکے کی رہائش گاہ پر کھڑی ایک کار کو بھی آگ لگا دی۔ اس آڈیو کلپ میں انہوں نے مبینہ طور پر مراٹھا ریزرویشن تحریک کے بارے میں تبصرہ کیا تھا اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے ریزرویشن کارکن منوج جرانگے کو براہ راست نشانہ بنایا تھا۔
پرکاش سولنکے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی گروپ کے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ صبح 11 بجے کے قریب پیش آنے والے واردات کے وقت ایم ایل اے رہائش گاہ میں موجود تھے یا نہیں۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ واردات مراٹھا ریزرویشن مسئلہ پر ایم ایل اے سولنکے کی ایک آڈیو کلپ کے وائرل ہونے کے بعد پیش آیا۔ مقامی سطح پر بند کا اعلان کیا گیا ہے۔
آڈیو کلپ میں سولنکے کو مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مسئلہ (مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ اور حکومت کو 24 اکتوبر تک 40 دن کا الٹی میٹم) بچوں کا کھیل بن گیا ہے۔ جرانگے پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ شخص جس نے گرام پنچایت کا الیکشن بھی نہیں لڑا، آج ایک ہوشیار شخص بن گیا ہے۔ دریں اثنا، سولنکے نے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ واردات کے وقت وہ ماجلگاؤں میں تھے۔
مراٹھا برادری کے لوگ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) زمرے کے تحت سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج نے اس وقت زور پکڑا جب سماجی کارکن جارنگے احتجاج کے دوسرے مرحلے کے ایک حصے کے طور پر جالنہ کے انتروالی سراتی گاؤں میں 25 اکتوبر سے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ ان کی اپیل پر گاؤں کے بہت سے لوگوں نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے گاؤں میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں