کئی نسبتوں سے مسجد اقصیٰ اور فلسطین سے مسلمانوں کا اٹوٹ رشتہ ہے: مفتی نعیم مصباحی
شہدائے غزہ کے لیے محافل ایصالِ ثواب : نوری مشن نے یہودی پروڈکٹس سے گریز کی اپیل کی
مالیگاؤں: فضل و شرف کے اعتبار سے مسجد اقصٰی اسلام کی تیسری مسجد ہے۔ فرضیت نماز کے بعد پہلا قبلہ مسجد اقصیٰ بنا؛ اسی لیے اسے قبلۂ اول کہا جاتا ہے۔ روئے زمین کا اولین قبلہ کعبہ شریف ہے۔ کئی نسبتوں سے مسجد اقصیٰ اور فلسطین سے مسلمانوں کا اٹوٹ رشتہ ہے۔ اہلِ فلسطین مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے جامِ شہادت نوش کر رہے ہیں۔ یہودی دہشت گردوں نے بچوں بوڑھوں اور عورتوں کو شہید کر دیا ہے اور اس کا یہ خونین کھیل اب بھی جاری ہے۔ ہم اپنے بھائیوں کی نصرت و بلندیِ درجات کے لیے دعاؤں کی سوغات تو پیش کر سکتے ہیں۔ اِس طرح کا اظہار خیال مفتی نعیم رضا برکاتی مصباحی نے ۲۰؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء قبل از نمازِ جمعہ مسجد اہلسنّت صدرالشریعہ میں کیا۔ آپ نے یہ اپیل کی کہ: یہودی معیشت کو کمزور کرنے کے لیے تمام یہودی پروڈکٹس/مصنوعات سے مکمل پرہیز کریں۔ کیوں کہ اُسکی معیشت جتنی مضبوط ہوگی اتنا ہی وہ مسلمانوں پر ظلم کرے گا، اِس لیے ہمیں یہودی مصنوعات سے کُلّی طور پر زندگی بھر بچنا ہوگا۔ یہ تجویز نوری مشن نے پیش کی؛ جس کی ہم سب تائید کرتے ہیں۔ نمازِ جمعہ کے بعد فلسطینی مسلمانوں کی نصرت، بیت المقدس کی بازیابی، دہشت گردوں کی تباہی کے لیے مفتی نعیم رضا برکاتی مصباحی نے خصوصی دعا کی۔ قرآن خوانی، شجرہ خوانی، صلوٰۃ وسلام نیز شہدائے غزہ کے لیے ایصالِ ثواب کا اہتمام کیا گیا۔ نوری مشن کی تحریک پر مساجد اہلسنّت میں علماے کرام نے فلسطین کی اسلامی و تاریخی اہمیت پر خطاب کیا۔ فلسطینی مسلمانوں کی نصرت، دہشت گردوں کی ناکامی کے لیے دعا کی۔ شہدائے غزہ کے لیے ایصالِ ثواب کیا۔ مفتی نورالحسن مصباحی، مفتی عبیداللہ خان مصباحی، مفتی مدثر حسین ازہری، علامہ احمد رضا ازہری، مفتی عرفان مصباحی، مولانا عابد امجدی سمیت تمام علماے اہلسنّت نے اپنی اپنی مساجد میں بھی یہ اپیل کی کہ یہودیوں کی مصنوعات کا استعمال ترک کر دیں۔ دہشت گرد کی معاشی کمر توڑیں۔ واضح رہے کہ یوم جمعہ کو بکثرت دعاؤں کی مجالس منعقد کی گئیں اور اہلِ فلسطین سے اظہار یگانگت کیا گیا۔
ایسی رپورٹ نوری مشن مالیگاؤں نے ارسال کی۔
٢٠ اکتوبر ٢٠٢٣ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں