src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بین المذہب محبت کا بھیانک انجام : دوسرے مذہب میں شادی سے ناراض لڑکی کے اہل خانہ نے کیا قتل۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 18 اکتوبر، 2023

بین المذہب محبت کا بھیانک انجام : دوسرے مذہب میں شادی سے ناراض لڑکی کے اہل خانہ نے کیا قتل۔

 





بین المذہب محبت کا بھیانک انجام : دوسرے مذہب میں شادی سے ناراض لڑکی کے اہل خانہ نے کیا قتل۔




ممبئی: د گوونڈی میں غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ علاقے میں رہنے والی مسلمان لڑکی گلناز نے ہندو مذہب کے لڑکے کرن کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی۔ دونوں کی شادی سے اہل خانہ ناراض تھے۔ گلناز کے گھر والوں میں کافی ناراضگی تھی۔ اس بین المذہب شادی سے ناراض ہو کر گلناز کے والد اور بھائی نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دونوں کو قتل کر دیا۔  معاملے کے نوٹس میں آنے کے بعد ممبئی پولیس نے اس معاملے میں گورا رئیس الدین خان ، ان کے بیٹے سلمان گورا خان، سلمان کے دوست محمد کیف، نوشاد خان اور 3 دیگر نابالغوں کو اسی علاقے سے گرفتار کیا ہے۔




اتر پردیش کے باندہ ضلع کے چِلہ گاؤں میں رہنے والے کرن چورسیا اور گلناز نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ان کی محبت ان کی جان لے گی۔ گلناز نے نومبر 2022 میں کرن سے شادی کی لیکن ان کی شادی کو ایک سال بھی مکمل نہ ہوا اور دونوں کو قتل کر دیا گیا۔ ممبئی پولیس کے ڈی سی پی ہیمراج راجپوت کے مطابق گونڈی پولیس نے محبت کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے والے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ راجپوت نے بتایا کہ یہ سارا معاملہ مراٹھی کی سپر ہٹ فلم سیرات اور اس کی ہندی ریمیک فلم دھڑک جیسا ہے۔ راجپوت نے بتایا کہ کرن تلاش معاش کے سلسلے میں ممبئی آیا تھا۔ گلناز کے گھر والے اس کے دوسرے مذہب کے لڑکے سے شادی کرنے پر ناراض تھے۔ ممبئی میں جوڑے کی لوکیشن معلوم ہونے کے بعد گلناز کے والد گورا خان اپنے بیٹے سلمان کے ساتھ گزشتہ ہفتے ممبئی کے علاقے دھاراوی میں ایک رشتہ دار کے گھر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اپنی بیٹی اور داماد کو ملاقات کے لیے بلایا اور تیز دھار ہتھیار سے دونوں کو قتل کردیا۔  




گونڈی پولیس کے مطابق کرن کی لاش دیونار کے جنگلات میں ایک پرانے کنویں میں پھینکی گئی تھی جبکہ گلناز کی لاش کو یہاں سے 30 کلومیٹر دور نئی ممبئی کے کلمبولی علاقے میں پھینکا گیا تھا۔ 14 اکتوبر کو گونڈی پولیس کو کنویں سے ایک لاش ملی اور لاش کی شناخت کے بعد پولیس کی تفتیش گلناز کے والد تک پہنچی اور پورا واقعہ سامنے آیا۔ پولیس نے اس معاملے میں گلناز کے والد اور بھائی سمیت کل تین افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ اس سازش میں ملوث تین نابالغوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages