اسرائیل اپنی ناکامی چھپانے کے لیے فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے: اسماعیل ھنیہ
غزہ - مرکزاطلاعات فلسطین+-
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے برادر اردن کے عوام سے بڑے پیمانے پر عوامی اجتجاج جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قابض فوج کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام دشمن کی بوکھلاہٹ اور اپنی ناکامی کو چھپانےکی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے غزہ کے عوام کی حمایت میں اتوار کی شام عربد شہر میں ایک بڑے عوامی جلسے سے ٹیلیفون پرخطاب میں کہا کہ اے برادر اردن اور عربد کے لوگو، بہادری اور مردانگی کے لوگو، میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ آپ نے مسجد اقصیٰ، القدس اور غزہ کی حمایت میں باوقار موقف اختیار کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض کی طرف سے غزہ میں قتل عام مزاحمت کے سامنے اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم عظیم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ھنیہ نے اردن کے عوام اور تمام عرب اور اسلامی ممالک کے عوام سے تین کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مزاحمت کی حمایت میں سرگرمیاں جاری رکھیں۔
دوسرا مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنا، اور تیسرا یہ ہے کہ غزہ میں اپنے لوگوں کو رقم کے ساتھ جہاد بالمال میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ ہماری سرزمین اور مقدسات کو غصب کرنے والے اس غاصب کے مقابلے میں نشاۃ ثانیہ، وقار، عظمت اور انتہائی طاقت کے دور کا گواہ اور شاہد ہے۔
ہنیہ نے 7 اکتوبر کو زمین کو ہلا دینے والے معرکے طوفان الاقصیٰ کو ایک شاندار سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ کمانڈ کنٹرول، فیلڈ کنٹرول، فوجی حکمت عملی اور سکیورٹی بریفنگ کے ساتھ جنگ کو سنبھال رہی ہے، انشاء اللہ فتح اور آزادی کی طرف اپنی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ غاصب غزہ میں مزاحمت کو توڑنا چاہتے ہیں، اس لیے لبنان، عراق، اردن، مصر، شام اور تمام دارالحکومتوں میں مزاحمت اور عوام نے آغاز کیا۔
*طوفان الاقصیٰ میں 1200 صہیونی فوجی معذور ہو گئے۔*
اسرائیلی چینل 12 نے کہا ہے کہ صہیونی فوج نے "طوفان الاقصیٰ" جنگ کے آغاز سے اب تک اپنے 1200 سے زائد فوجیوں کو معذور قرار دیا ہے۔
چینل نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کی صفوں میں 1,210 نئے زخمیوں کا اندراج کیا گیا ہے اور فوج نے انہیں معذور قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ 7 اکتوبر کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد سے اس کے 307 فوجی ہلاک اور 200 سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس میں زمینی، سمندری اور فضائی حملے اور غزہ کے اطراف میں متعدد بستیوں میں مزاحمتی جنگجوؤں کی دراندازی شامل ہے۔
اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے مسلسل 17ویں روز بھی غزہ کی پٹی کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں پورے محلے تباہ، 4700 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ شہداء میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، جب کہ 13500 سے زائد زخمی ہوئے۔
*فلسطینیوں پرحملے کی قیادت امریکا کر رہا ہے، دنیا ہمارا ساتھ دے:مشعل*
دوحا - مرکز اطلاعات فلسطین+-
بیرون ملک اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سربراہ خالد مشعل نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ اور مزاحمت کی حمایت کے لیے مزید کام کریں۔ انہوں نے فلسطین کے حوالے سے عرب پوزیشن کو مضبوط اور مربوط بنانے پر زور دیا۔
خالد مشعل نے اتوار کی شام کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ دنیا غزہ اور مزاحمت کی حمایت کرے۔ پوری طاقت کے ساتھ ہمارے ساتھ کھڑی ہو،۔ہم چاہتے ہیں کہ ہم آہنگ اور باضابطہ عرب پوزیشن کو فروغ دیں۔
انہوں نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم پوری دنیا میں ہے جب تم فلسطین کے لیے جیتو گے۔ آپ اس جنگ میں صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں اور یہ فخر اور جلال کی جنگ ہے۔
انہوں نے ہماری عرب اور اسلامی امہ میں اور تمام آزاد لوگوں کے ساتھ یروشلم، مسجد اقصیٰ اور غزہ کی حمایت کے لیے ایک سیاسی تحریک کا مطالبہ کیا۔
خالد مشعل نے کہا کہ ہم بھروسے اور یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ اللہ ہماری مدد کرے گا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ مزاحمت اس دشمن کو شکست دینے میں کامیاب ہوگی۔
انہوں نے حیرت سے کہا کہ ہم اس عظیم منظر اور اس عظیم بہت بڑی ذمہ داری میں کہاں ہیں؟ ہم کہاں ہیں جب خدا ہم سے پوچھے گا آپ نے غزہ، اس کی خواتین، اس کے بزرگوں اور اس کے خاندانوں کی مدد کے لیے کیا کیا؟!
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسجد اقصیٰ ہم سب کے لیے مسجد ہمارے نبی کا قبلہ، ہماری پہچان اور ہمارا فخر ہے اورمسجد اقصیٰ کے بغیر قوم کی کوئی قدر نہیں۔
خالد مشعل نے کہا کہ ہم مسجد اقصیٰ کے تباہ ہونے اور یہودیانے تک انتظار کریں؟ کیا آپ الاقصیٰ کے انجام کے منتظر ہیں جس طرح غزہ کی مساجد، ہسپتال اور گرجا گھروں کو مسمار کیا گیا ؟
دشمن کو امریکیوں اور بعض مغربی ممالک کی طرف سے فلسطینیوں کے قتل عام کی کلین چٹ دی گئی ہے۔ دشمن ہمارے خلاف جمع ہوئے تاکہ غزہ کو تباہ کرنے کے لیے قابض دشمن کی کھلی حمایت کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا صہیونیوں کے مفادات کو اندھی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ مزاحمت کو کچلنے، حماس کو کچلنے، غزہ کی پٹی کو کچلنے اور اس عظیم مقبول انکیوبیٹر کو ختم کرنے میں کامیاب ہیں۔ مگر وہ غلط فہمی میں ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ وہ جنگ ہے جو مسجد اقصیٰ سے شروع ہوئی اور غزہ جیت گیا۔ پھر ہم نے غزہ کے لوگوں سے یہ صیہونی انتقام دیکھا۔ پھر امریکا اس جنگ کی قیادت کرنے آیا امریکی صدر غاصب قابض دشمن کی مدد کررہا ہے اور اسے غزہ کو تباہ وبرباد کرنے کے لیے دشمن کو پیسہ اور اسلحہ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج امریکا جنگ کی قیادت کر رہا ہے اور حماس کو کچلنے اور غزہ کے عوام کو ختم کر کے اپنے اہداف حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اگر وہ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق کامیاب ہو گیا تو خطے پر اپنا تسلط مسلط کر دے گا، لیکن اس خطے کے مسلمان اور عرب ممالک حوالے سے کہاں ہیں؟۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ آج اس تباہی، فاقہ کشی اور نقل مکانی کی کوششوں سے دوچار ہے۔ نہتے فلسطینیوں پر عالمی جنگ مسلط کی گئی۔ فلسطینیوں پر ظلم میں امریکا اور مغرب صہیونی ریاست کی پشت پر کھڑے ہیں اور جرائم میں مکمل قصورر وار ہین۔
انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ واضح تصویر پیش کرے اور کرپٹ صہیونی میڈیا کے جھوٹے پیغام ناکام بنا دے۔
*القسام کا گھات لگا کر اسرائیلی فوج پرحملہ، ٹینک اور بلڈوزر تباہ القسام بریگیڈ*
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری بازو القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ پسپا کر دیا ہے، اس جھڑپ میں اسرائیل کا ایک ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہو گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ٹیلی گرام میسجنگ ایپ کے توسط سے جاری کردہ بیان میں حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے عسکری ونگ ’القسام بریگیڈ‘ نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کر دیا ہے جس میں ایک اسرائیلی ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہو گئے ہیں۔
ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر جاری ایک بیان میں ’القسام بریگیڈ‘ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے خان یونس کے مشرق میں واقع ایک علاقے میں اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی کو اس وقت گھات لگا کر نشانہ بنایا جب وہ غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ مجاھدین نے بہادری سے اسرائیل کی دراندازی کو ناکام بنایا ہے، جبکہ اسرائیلی فوج کے فرار ہوتے ہوئے ایک ٹینک اور دو بلڈوزر کو تباہ کر دیا گیا ہے، جنگجو کامیاب کارروائی کے بعد بحفاظت اپنے ٹھکانوں پر آ گئے ہیں۔
*سرکاری میڈیا: غزہ میں 50 فیصد مکانات اسرائیلی بمباری سے متاثر*
غزہ - مرکزاطلاعات فلسطین+-
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ صہیونی غاصب ریاست نے جان بوجھ کر غزہ کی پٹی میں رہائشی عمارتوں، عوامی سہولیات اور خدمات کی سہولیات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے آج اتوار کے روز ایک بیان میں تصدیق کی کہ بمباری کی شدت اور پورے رہائشی محلوں کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 50 فیصد رہائشی یونٹس کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر ہزاروں ٹن زیادہ دھماکہ خیز بم گرائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 165,000 سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس میں مختلف نقصانات ریکارڈ کیے گئے، اور تقریباً 20,000 ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر منہدم ہو گئے یا ناقابل رہائش ہو گئے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی کی 70 فیصد آبادی، 1.5 ملین شہری، 220 سے زیادہ پناہ گاہوں میں، یا مختلف گورنریٹس میں کھلے آسمان تلے رہنے پرمجبور ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ انسانیت سوز تباہی پوری دنیا کی آنکھوں اور کانوں کے سامنے ہو رہی ہے مگر دنیا اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے خاموش بین الاقوامی برادری ، ممالک اور اداروں کو اس انسانی تباہی کے تسلسل کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کا جرم نازی ازم کے تمام مظالم سے زیادہ ہے۔
*قابض اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری میں 31 مساجد شہید*
غزہ - مرکزاطلاعات فلسطین+-
غزہ میں اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ صیہونی قابض فوج نے کل رات سے اب تک پانچ مساجد کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
وزارت اوقاف نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک مکمل طور پر تباہ ہونے والی مساجد کی کل تعداد 31 ہو گئی ہے۔
وزارت نے اعلان کیا کہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں تین گرجا گھروں کو تباہ کردیا گیا۔
گذشتہ روز وزارت اوقاف نے کہا کہ قابض فوج کے میزائلوں اور بموں نے (26) مساجد کو مسمار کر کے انہیں مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں