کیرالہ کے ایریناکولم بم دھماکے میں 1 ہلاک، عینی شاہدین کا دعویٰ ۔ تین سے چار دھماکے ہوئے
کیرالہ میں عیسائیوں کے ایک اجتماع میں زبردست دھماکہ ہوا ہے جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق ریاست میں کوچی کے کلا ماسیری میں واقع ایک کنونشن سینٹر میں میٹنگ کے دوران زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ ایک شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا، جب کہ 35 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ کنونشن سنٹر میں یہوواہ کی پراتھنا ہو رہی تھی۔
فی الحال اس دھماکے کے حوالے سے کیرالہ پولیس کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم ایک افسر نے بتایا کہ صبح 9 بجے دھماکے کے بعد پولیس کو مدد کے لیے کالیں آنا شروع ہو گئیں۔ فوری طور پر پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر راحت اور بچاؤ کام شروع کیا۔ دھماکے کے بعد سینکڑوں لوگ پولیس کی مدد کے لیے جمع ہو گئے۔ اس کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں لوگ زمین پر لیٹے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ کنونشن سینٹر میں تین روزہ پروگرام کا آج آخری دن تھا۔ دھماکے کے وقت ہال میں دو ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔ عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ یکے بعد دیگرے 3-4 دھماکے ہوئے جن میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
اس سلسلہ وار دھماکوں کے بارے میں ابھی تک کیرالہ پولیس کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے، لیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ اب مرکزی وزارت داخلہ نے اس واردات کا نوٹس لیا ہے۔ دھماکے کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کرے گی۔ این آئی اے کی فارنسک ٹیم کچھ دیر میں موقع پر پہنچنے والی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس واردات کے بارے میں کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے بات کی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ انہوں نے دھماکے سے متعلق تمام معلومات اکٹھی کر لی ہیں۔ وزیر اعلی نے انہیں صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور یہ بھی جانتے ہیں کہ پولیس زخمیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے اور موقع پر راحت اور بچاؤ فراہم کرنے میں سرگرم عمل ہے۔ شاہ نے مرکز سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔
کیرالہ کے وزیر صنعت اور کلا ماسیری کے ایم ایل اے پی راجیو نے اس واردات کے بارے میں کہا ہے کہ عہدیداروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا، 'میں نے تمام عہدیداروں سے بات کی ہے۔ تمام ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ہمیں ابھی تک دھماکے کی وجہ کے بارے میں معلومات نہیں ملی ہیں۔ تحقیقات ہونے دیں۔ فی الحال کسی کو جائے واردات پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں