ملّت جونیئر کالج میں راشٹر بھاشا ہندی دِیوّس کا انعقاد
جلگاؤں : (عقیل خان بیاولی) ملّت جونیئر کالج مہرون، جلگاؤں میں ہندی دِیوّس کی مناسبت سے ایک گیسٹ لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس کے لئے اقراء ایچ جے تھِم کالج آف آرٹس اینڈ سائنس، جلگاوں کے شعبۂ ہندی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر راجیش بھامرے نے "ہندی میں روزگار کے مواقع" اس عنوان پر رہنمائی کی۔ ساتھ ہی موصوف نے ہندی زبان کا سرسری تاریخی جائزہ بھی پیش کیا۔ اسی طرح ملّت کے سابق سوپروائزر محمد رفیق پٹوے نے ہندی کو عام و خاص کی زبان بتاتے ہوئے اس کی آسانیوں اور سہولتوں کا ذکر کیا۔ شیخ زیان احمد نے ہندی دِوّس کا خاکہ پیش کیا۔ بعد ازیں طلبہ نے ثقافتی پروگرام پیش کیا جس کا آغاز گیارہویں جماعت کے محمد اسمعیل نے تلاوت سے کیا، مسکان شیخ نے حمد اور انعم خان نے نعت کے نذرانے پیش کئے۔
ارم عارف خان اور معراج بشیرالدین نے ہندی زبان اور ہندی دِوس کی اہمیت پر تقریر کی، گیارہویں جماعت کی الماس سید عثمان نے کبیر اور رحیم کے ہندی دوہے پیش کرکے دادو تحسین وصول کی وہیں ہندی اردو کی چاشنی کو گیت کے ذریعہ زرنین آرزو عبدالّطیف شاہ اور مبشّرہ شیخ نے پیش کیا اسی طرح ہندی محاروں پر ڈرامہ ہنر فاطمہ اور ان کے ساتھیوں نے پیش کیا۔ صدراتی خطاب میں پرنسپل عفیفہ شاہین نے شعبہ ہندی کے ذمےدار اساتذہ کو مبارکباد پیش کیں ساتھ ہی ہندی زبان کو اظہار خیال کا آسان و بہتر وسیلہ بتایا۔ لیکچر میں سوپروائزر سید مختار، جونیئر کالج کے شعبۂ اردو کی سمیہ شاہ ، شعبۂ مراٹھی کے وسیم عبدالحمید، عاکف شیخ ، سید آصف، ساجد خان وغیرہ موجود تھے۔ پروگرام سے قبل ہندی مضمون نویسی کے مقابلہ انعقاد کیا گیا تھا۔مقابلہ کے لئے "میرا بِتایا ہوا یومِ اساتذہ" کے علاوہ طلبہ کو اپنی مرضی اور پسندیدہ کسی بھی عنوان پر کر مقررہ وقت میں مضمون لکھنے کو کہا گیا۔ جس میں طلبہ متذکرہ عنوان کے علاوہ ماحولیات ، والدین ، چندریان جیسے عناوین پر بھی مضامین لکھے۔ ان میں کل 10 طلبہ کو خصوصی انعامات دئیے گئے جبکہ اوّل انعام گیارہویں جماعت کی علیزہ شیخ جاوید، دوّم انعام مسکان حسین شاہ، اور خان شفاء عمران، اسی طرح تیسرا انعام معراج شیخ بشیرالدین نے حاصل کیا۔ نظامت کے فرائض ہندی زبان میں شاہ مسکان حسین نے بڑی حسن و خوبی سے ادا کئے جبکہ ہندی میں اظہار تشکر شعبۂ انگریزی کی ذمہ دار فرحانہ میڈم نے ادا کرکے خوب تعریف وصول کیں۔ پروگرام اور مقابلہ کے انعقاد کے لئیے شعبہ ہندی کے ذمہ دار شیخ زیان احمد نے محنت کی۔
تصویر میں : مضمون نویسی کے مقابلہ میں انعام یافتگان کے ساتھ مہمانان و اساتذہ، جبکہ ساتھ میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیش بھامرے کو دیکھا جاسکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں