src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 9 ستمبر، 2023

 





 آئی پی ایس رشمی شکلا کی مہاراشٹر میں ہوگی دھماکے دار واپسی!




ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے سینئر آئی پی ایس افسر اور ریاستی انٹیلی جنس محکمہ کی سابق سربراہ رشمی شکلا کو راحت دی ہے۔ عدالت نے مبینہ طور پر غیر قانونی فون ٹیپنگ کے الزام میں ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے۔ شکلا کے خلاف ایک ایف آئی آر پونے میں درج ہے جبکہ دوسری ایف آئی آر کولابا پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر اس وقت درج کی گئی تھی جب مہواکاس اگھاڑی کی حکومت تھی۔ شکلا پر اپوزیشن لیڈروں کے فون ٹیپ کرنے کا الزام تھا۔ جمعہ کو جسٹس اجے گڈکری اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ کی بنچ نے شکلا کی درخواست پر سماعت کی۔ شکلا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ پونے میں درج مقدمے میں ان کے مؤکل کے خلاف 'سی سمری' رپورٹ درج کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ اس وقت درج کی جاتی ہے جب حقیقت میں غلطی کی وجہ سے ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔ اس سے معاملہ نہ تو سچ ہوگا اور نہ ہی غلط۔ اس صورتحال کی وجہ سے پولیس نے کلوزر رپورٹ درج کر دی ہے، جب کہ حکومت نے ممبئی میں درج مقدمے کی کارروائی کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایسے میں ان دونوں ایف آئی آرز کو منسوخ کر دینا چاہیے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اپوزیشن لیڈروں کے مبینہ غیر قانونی فون ٹیپنگ کے سلسلے میں شکلا کے خلاف پونے اور جنوبی ممبئی میں کولابا میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ دونوں ایف آئی آر ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) حکومت کے دور میں درج کی گئی تھیں۔

رشمی شکلا کے وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے جمعہ کو عدالت کو مطلع کیا کہ پولیس نے پونے میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں 'سی-سمری رپورٹ' (مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی غلط) پیش کیا ہے اور کیس کو بند کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ساتھ ہی ممبئی کیس میں حکومت نے شکلا پر مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

جسٹس اے۔ ایس۔ جسٹس گڈکری اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ کی ڈویژن بنچ نے اسے قبول کیا اور دونوں ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ پونے میں درج مقدمہ کانگریس لیڈر نانا پٹولے کی فون کالز کی مبینہ ریکارڈنگ سے متعلق تھا، جب کہ ممبئی کیس شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) لیڈر ایکناتھ کھڈسے کے فون ٹیپ کرنے سے متعلق تھا۔ کھڈسے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں تھے۔

قبل ازیں، ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل بیرندر صراف نے کہا، ریاست کے محکمہ داخلہ نے ممبئی پولیس کو ملزم (شکلا) کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پونے کیس میں شکایت کنندہ نے کلوزر رپورٹ کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages