src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> نابالغ سے عصمت دری کے ملزم کو 30 سال بعد بامبے ہائی کورٹ نے سنائی 5 سال کی سزا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 24 ستمبر، 2023

نابالغ سے عصمت دری کے ملزم کو 30 سال بعد بامبے ہائی کورٹ نے سنائی 5 سال کی سزا۔

 







نابالغ سے عصمت دری کے ملزم کو 30 سال بعد بامبے ہائی کورٹ نے سنائی 5 سال کی سزا۔ 


 مالیگاؤں سیشن کورٹ میں 30 اکتوبر کو ہوگی ملزم کی خودسپردگی 




ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے نابالغ کی عصمت دری کے ملزم کو واردات کے 30 سال بعد 5 سال کے لیے جیل بھیج دیا۔ واردات کے وقت 20 سالہ ملزم نے 16 اکتوبر 1993 کو 12 سالہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ گھناؤنا فعل کیا تھا۔  مالیگاؤں سیشن کورٹ نے ملزم این ایچ اہیرے کو 15 اپریل 1997 کو مجرم قرار دیا تھا۔  عدالت نے ملزم کو آئی پی سی کی دفعہ 376 ور 511 کے تحت قصوروار پایا اور اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔  ملزم نے سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔  ہائی کورٹ نے 1997 میں اپیل زیر سماعت ملزم کی سزا پر روک لگا دی تھی۔  اب ہائی کورٹ نے 21 ستمبر 2023 کو دستیاب حکم نامے میں ملزم کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے اور ساتھ ہی ملزم کو 30 اکتوبر 2023 کو مالیگاؤں کورٹ میں خودسپردگی کا حکم دیا ہے۔  ہائی کورٹ نے نچلی عدالت سے کہا ہے کہ وہ ملزم کو جیل بھیجنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔


 ملزم کی اپیل کی سماعت جسٹس بھارتی ڈانگرے کے سامنے ہوئی۔  اس دوران جسٹس ڈانگرے نے کہا کہ اس سے پہلے کہ ملزم جرم کرتا، کوئی موقع پر پہنچ گیا۔  ملزم کو موقعۂ واردات سے فرار ہونا پڑا۔


 ملزم کے وکیل نے کہا کہ کیس میں گواہوں کے بیانات میں بہت تضاد ہیں۔  متاثرہ کے کپڑوں پر منی کے کوئی داغ نہیں ملے۔  مقدمہ درج کرنے میں تاخیر ہوئی ہے۔ متاثرہ کے جسم پر گرنے کی وجہ سے بھی چوٹیں لگ سکتی ہیں۔  اس پر جسٹس ڈانگرے نے کہا کہ گواہوں کے بیانات میں تضاد کی نوعیت ایسی نہیں ہے کہ اس سے استغاثہ کے کیس کی صداقت متاثر ہو۔  بیانات عصمت دری کی کوشش کے واردات کی تصدیق کرتے ہیں۔


 استغاثہ نے ملزمان کے خلاف شکوک و شبہات سے بالاتر الزامات کو ثابت کیا ہے۔  اس معاملے میں ملزم کو مجرم قرار دینے کا نچلی عدالت کا فیصلہ درست ہے۔  اس دوران جسٹس ڈانگرے نے پوچھا کہ ملزم کب سرنڈر کریں گے؟  ملزم کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل کو 1997 میں سزا سنائی گئی تھی۔ خودسپردگی کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا جائے۔  تاہم جسٹس ڈانگرے نے ملزم کو صرف 30 اکتوبر تک کا وقت دیا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages