ادھو ٹھاکرے کو جھٹکا، سابق میئر کشوری پیڈنیکر کے خلاف کوویڈ گھوٹالہ میں ایف آئی آر
ممبئی: ادھو ٹھاکرے گروپ کو مہاراشٹر میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی ایم سی کے کوویڈ گھوٹالے میں سجیت پاٹکر کی گرفتاری کے بعد اب براہ راست ممبئی کی سابق میئر کشوری پیڈنیکر کے خلاف کوویڈ گھوٹالہ کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کشوری پیڈنیکر کی مشکلات میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔ جمعہ کو ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اسمبلی میں کوویڈ گھوٹالہ کے بارے میں خبردار کیا اور کہا کہ وہ کسی کو نہیں بخشیں گے۔ جس کے بعد آج اس معاملے میں سابق میئر کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کی بحث ہے۔ سابق میئر کشوری پیڈنیکر کے خلاف کوویڈ گھوٹالہ اور مبینہ باڈی بیگ اسکام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر ممبئی کے اگری پاڑہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔
یہ گھوٹالہ اس وقت ہوا جب کشوری پیڈنیکر ممبئی کی میئر تھیں۔ کوویڈ کے علاج کے لیے دوائیں کورونا انفیکشن کے دوران خریدی گئی تھیں لیکن یہ خریداری بڑھی ہوئی شرح پر کی گئی۔ باڈی بیگز کی خریداری میں بھی گھپلہ ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹھیکہ کشوری پیڈنیکر کی درخواست پر ہی دیا گیا تھا۔ اس لیے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ای ڈی ذرائع کے مطابق 2,000 روپے کا باڈی بیگ 6,800 روپے میں خریدا گیا تھا۔ یہ ٹھیکہ دینے کے وقت میونسپل کارپوریشن کے کچھ عہدیداروں نے احتجاج کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے باوجود یہ ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ جانچ کے بعد آگری پاڑہ پولیس اسٹیشن میں آج ہی معاملہ درج کیا گیا ہے۔ دوسری طرف کشوری پیڈنیکر نے کہا تھا کہ میں ای ڈی کے ریڈار پر نہیں ہوں۔
دریں اثنا، کوویڈ اسکام کا معاملہ بھی اسمبلی میں چھایا رہا۔ وزیراعلی ایکناتھ شندے نے خود کہا کہ 4-5 سو روپے کا باڈی بیگ 6000 روپے میں خریدا گیا۔ ہم کوویڈ میں کام کر رہے تھے، لوگ مدد کر رہے تھے۔ اس وقت لوگ کووڈ سے مر رہے تھے اور کچھ لوگ پیسے کما رہے تھے، یہ بدقسمتی ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خبردار کیا کہ اس گھوٹالے کی مکمل جانچ کی جائے گی۔ لائف لائن ہسپتال یا ڈیڈ لائن ہسپتال۔ اس ہسپتال میں لوگ مر رہے تھے، انہوں نے ٹھیکہ اپنے لوگوں کو دیا۔
ایسے لوگوں کو کام دیا جن کا تجربہ نہیں تھا۔ اس ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر نہیں تھا۔ لیکن یہ کہہ کر پیسے بٹورے گئے کہ ہسپتال میں ڈاکٹر ہے۔ جیسے ہی کل ایکناتھ شندے نے اسمبلی میں یہ الزام لگایا۔ آج مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں