src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ملک امن و اتحاد اور بھائی چارہ کے بغیر نہیں رہ سکتا: مولانا ارشد مدنی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 6 اگست، 2023

ملک امن و اتحاد اور بھائی چارہ کے بغیر نہیں رہ سکتا: مولانا ارشد مدنی









 ملک امن و اتحاد اور بھائی چارہ کے بغیر نہیں رہ سکتا: مولانا ارشد مدنی



مولانا مدنی نے کہا کہ حکومت منصوبہ بند فساد کی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی

  


نئی دہلی، 6اگست ( ایجنسیز) جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے جاری اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند کا جو نمائندہ وفد فساد اور متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے لئے نوح، میوات اور اطراف کے علاقوں کے دورہ پر گیا تھا اس نے لوٹ کر جو رپورٹ دی ہیں وہ انتہائی روح فرسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل آئینہ کی طرح صاف ہوکر سامنے آگئی کہ یہ فساد منصوبہ بند تھا اس میں پولس اورانتظامیہ کا رول مشکوک رہا ہے جس کے متعدد ویڈیو وائرل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر فساد میں مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتیں اچانک نمودار ہوتی ہیں اور فساد کرکے منظر سے غائب ہوجاتی ہیں، نوح واس کے اطراف میں بھی یہی ہوا، جہاں دہائیوں سے ہندو اور مسلمان پیار و محبت سے رہ رہے تھے اور اب بھی رہ رہے ہیں، لیکن منظم سازش کے تحت فساد برپا کرایا گیا اور پولس انتظامیہ کی نااہلی کے نتیجہ میں دیکھتے ہی دیکھتے ایک بھیانک شکل اختیار کرگیا۔


مولانا مدنی نے کہا کہ حکومت منصوبہ بند فساد کی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی کیونکہ امن وامان کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، لیکن فسادات کے دوران ہر حکومت ہمیشہ امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے، اور ہندوستان میں اس کی ایک تاریخ ہے۔ مولانامدنی نے کہا کہ افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ جس منظم انداز میں فساد برپا کیا جاتا ہے ٹھیک اسی منظم انداز میں پہلے ہی سے مجرموں کو بچانے کی بھی تیاری کرلی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بے گناہ کو جیل پہنچا دیا جاتا ہے اور آگ لگانے والے آزاد رہتے ہیں،بےجا گرفتاریاں ہمیشہ کی طرح معمول بن گئی ہے جہاں بھی فساد ہوتا ہے یکطرفہ مسلمانوں کی اندھا دھند گرفتاریاں ہوتی ہیں۔


ابھی کانوڑ کے موقع پر دہرادون کے قریب رام پورمیں کانوڑیوں نے مسجد پر پتھر پھینکا،اور وہاں کھڑے ہوکر اشتعال انگیز نعرہ لگائے ،لیکن گرفتاریاں صرف مسلمانوں کی ہوئیں۔ اس طرح ہاپوڑ اور مختلف جگہوں پربھی اشتعال انگیزنعروں کی وجہ سے آپس میں ٹکراؤ ہوا،  لیکن گرفتاریاں صرف مسلمانوں کی ہوئیں۔


مولانا مدنی نے کہا کہ مجرم تو مجرم ہے مذہب کی بنیاد پر تفریق نہیں ہونی چاہئے لیکن یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ ہر فساد کے بعد جو مظلوم ہوتا ہے اسے ہی ظالم اورفسادی بناکر پیش کردیا جاتا ہے۔نوح فساد میں بھی اسی ٹرینڈپر عمل ہورہا ہے جبکہ حقائق چیخ چیخ کر بتارہے ہیں کہ اکسانے اور اشتعال انگیز نعرے ان لوگوں نے لگائے جو اس یاترا میں شامل ہونے کے لئے باہر سے آئے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages