آئی آئی تی بومبے کو گمنام شخص نے دیا بڑا سرپرائز، چپکے سے دیا 160 کروڑ کا عطیہ
ممبئی: آئی آئی ٹی بومبے کو کیمپس میں سبز توانائی اور پائیداری کے تحقیقی مرکز کے قیام کے لیے ایک سابق طالب علم سے 160 کروڑ روپے کا خفیہ عطیہ ملا ہے۔ اس موقع پر آئی آئی ٹیبومبے کے ڈائریکٹر سبھاسیس چودھری نے ان مندروں کا ذکر کیا جہاں لوگ چندہ باکس میں چندہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان نادر موقعوں میں سے ایک ہے جب ہمیں گمنام چندہ موصول ہوا ہے۔ اگرچہ یہ امریکہ میں عام ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کی کسی یونیورسٹی کو حالیہ دنوں میں اتنا بڑا ذاتی تحفہ ملا ہے، جہاں عطیہ کرنے والا بے چھپا رہنا چاہتا ہو۔
ایک دہائی سے زیادہ پہلے، جب انفاسیس کے شریک بانی نندن نیلیکانی نے آئی آئی ٹی-بی کو قسطوں میں 85 کروڑ روپے کا تحفہ دیا، وہ بھی گمنام تھا۔ اس کے الما میٹر میں ان کی شراکت بعد میں عام ہوگئی۔ جون 2023 میں، انہوں نے 315 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا، جس سے آئی آئی ٹی-بی کو ان کا کل تحفہ 400 کروڑ روپے ہو گیا۔ یہ ہندوستان میں اب تک کسی بھی ادارے کو موصول ہونے والا سب سے بڑا انفرادی عطیہ ہے۔
یہ عطیہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ادارہ بجٹ میں کٹوتیوں کا شکار ہے اور توسیع کے لیے ہائر ایجوکیشن فنانسنگ ایجنسی سے قرض لے رہا ہے۔ عطیہ کردہ فنڈز کیمپس میں سبز توانائی اور پائیداری کے تحقیقی مرکز کے قیام کی طرف جائیں گے۔ اس کا ایک حصہ نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس رقم کا بڑا حصہ تحقیق کے لیے مختص کیا جائے گا۔
۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں