src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 25 اگست، 2023

 





ثنا خان قتل: بی جے پی رہنما ثنا خان قتل کیس میں نیا موڑ، پولیس نے کانگریس ایم ایل اے سے 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، کیونکہ...


ناگپور: بی جے پی لیڈر ثنا خان قتل کیس میں دن بہ دن نئی معلومات سامنے آرہی ہیں۔ ناگپور سے شروع ہونے والا یہ معاملہ جبل پور سے ہوتا ہوا نرسنگھ پور پہنچا ہے۔ تحقیقات کے دوران مدھیہ پردیش کے تندوکھیڑا اسمبلی حلقہ سے کانگریس ایم ایل اے سنجے شرما کا نام سامنے آیا۔ اس لیے مانکاپور پولیس نے شرما کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا۔ اس کے بعد وہ جمعرات کو ناگپور پہنچے۔ پوچھ گچھ کے بعد باہر آنے والے سنجے شرما نے صحافیوں سے بات چیت میں خود کو بے قصور بتایا۔ ساتھ ہی، ایم ایل اے نے کہا کہ ان کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔


کانگریس ایم ایل اے سنجے شرما نے کہا کہ پولیس کو جبل پور میں ہونے والے قتل عام کے بارے میں معلومات مطلوب تھی۔ اس معاملے کا ملزم امیت ساہو 10 سے 15 سال پہلے میرے ساتھ کام کرتا تھا۔ وہ واقف تھا۔ اس لیے پولیس اس بارے میں معلومات چاہتی تھی۔ میرا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پچھلے چار پانچ سالوں سے امیت ساہو سے نہیں ملے ہیں۔ وہ قتل کے بعد مجھ سے ملے لیکن اس وقت مجھے اس کیس کا علم نہیں تھا۔


اس قتل کے سلسلے میں گرفتار روی شنکر یادو سے اس کے تعلق کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس ایم ایل اے نے کہا کہ یادو جبل پور کا ٹھیکیدار ہے۔ میں انھیں جانتا ہوں. اس کے علاوہ میرا کسی سے کوئی تعلق نہیں۔ ثنا خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایم ایل اے شرما نے کہا کہ میں ثنا خان کو نہیں جانتا۔ ہم اس سے کبھی نہیں ملے۔ اور نہ ہی ان سے کبھی ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔


ناگپور پہنچے ایم ایل اے شرما کو پولیس نے ڈی سی پی زون 2 کے دفتر میں بٹھایا اور پوچھ تاچھ کی۔ پولیس نے ایم ایل اے سے تقریباً دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اس دوران ایم ایل اے اور دونوں ملزمین سے آمنے سامنے بیٹھ کر پوچھ گچھ کی گئی۔ مقتولہ ثناء کی والدہ بھی پولیس آفس میں موجود تھیں۔


اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈی سی پی راہل مدنے نے کہا کہ ایم ایل اے کا نام تحقیقات کے دوران سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد انہیں تحقیقات میں شامل ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا۔ اسی سلسلے میں وہ یہاں تک پہنچے تھے۔ ایم ایل اے نے تحقیقات کے دوران تعاون کیا ہے۔ فی الحال انہیں وہاں سے جانے کے لیے کہا گیا ہے لیکن اگر مستقبل میں ضرورت پڑی تو انہیں دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے بلایا جائے گا۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages