src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 13 جولائی، 2023



تم نے خود ظلم کو معیارِ حکومت سمجھا

اب بھلا کون تمہیں مسندِ شاہی دے گا

منصفِ وقت ہے تو اور میں مظلوم مگر

تیرا قانون مجھے پھر بھی سزا ہی دے گا

             اکلوتے عہدے دار کی تو ہر بات ہی نرالی ہوتی ہے پتہ نہیں یہ سچ مچ بھولے ہیں یا جان بوجھ کر بھولے بنتے ہیں. ان کی فراست اور دوراندیشی تو ہم نے عید  قرباں کے موقع پر پہلے دن قربانی نا کرنے کے مشورے سے پرکھ ہی لی تھی اب ان کی قانونی سوجھ بوجھ پر سے بھی اعتماد ختم ہو گیا ہے ہم نے سنا ہے کہ ان کے مشیران خاص کی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں زیادہ تر آرا شہر میں جلسہ لے کر فرقہ پرستی، پولس کی جانب داری، آؤٹر کے منتری اور بیرون شہر کے رکن اسمبلی کے زریعے مختلف مواقع پر مبینہ طور پر شہر کو فساد میں جھونکنے کی کوششوں کے خلاف بولے جانے کی تھی لیکن آنجناب نے سمجھدار اور غیور مشیران و شہریان کی آرا کو بالائے طاق رکھ کر لوک آ یکت کے فیصلے (جو کہ قلعہ جھونپڑ پٹی والوں کے حق میں ہے) کو لے کر ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا اور ایک جیتی ہوئی لڑائی کو مزید لڑنے کا فیصلہ کیا ان کے اس فیصلے سے ان کے ہواری مواری پر کیا گزری یہ تو وہ ہی جانیں مگر ہماری سمجھ کے مطابق یہ فیصلہ انتہائی بے سود و احمقانہ ہے شاید موصوف مستقبل میں آوٹر کے فرقہ پرست آمدار سے وہی توقع رکھتے ہیں جو ماضی میں دیگر پارٹیوں کے زریعے انجام دی گئی اور شہر کے مشرقی حصے کو ہر معاملے میں مغربی علاقوں سے بے پناہ پیچھے چھوڑ دیا شہریان کی یادداشت اتنی بھی کمزور نہیں ہے کہ انہیں یاد نا ہو کہ اسمبلی اور کارپوریشن الیکشن کے دوران اسٹیج لگا کر مد مقابل کو دن رات کوسا کرتے تھے کہ انہوں نے آؤٹر کے ایم ایل کو طاقت بخشنے کا کام کیا ان کے ساتھ اقتدار میں ساجھے داری کی اور شہریان کے حقوق کا سودا کیا کیا آج انہیں جلسہ لے کر ان کے خلاف بولنے میں ڈر لگتا ہے؟؟ یا مستقبل میں ان سے کسی قسم کی آس ہے؟؟؟ میری ان احباب سے جن کو لگتا ہے کہ ان کی سنی جاتی ہے سے درخواست ہے کہ آپ محترم عہدے دار صاحب کو سمجھائیں کہ کمشنر پر زور دیں کہ لوک آیکت کے فیصلے یعنی یا تو قلعہ جھونپڑپٹی والوں کو وہیں پر باندھ کام کی پرمیشن دیں اور اگر پرمیشن دیتے نہیں آتا ہے تو قلعہ کے اندر جو اسکول کے باندھ کام کی پرمیشن دی گئی ہے اسے بھی رد کرے اور قلعہ جھونپڑپٹی والوں کو پردھان منتری آواس یوجنا کے تئیں گھر بنا کر شفٹ کریں اور مختلف مواقع پر فرقہ پرستوں کے زریعے شہر کی پر امن فضا کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں پر کڑی کارروائی کریں اور انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے جس طرح جنتا دل سیکولر کے مستقیم ڈگنٹی اور شان ہند کوشش کر رہے ہیں یا تو پھر عوام کی رائے کو نا مان کر بے سود لڑائی کا اوٹھرا نکالنے کا جواز پیش کریں یا سیدھا سیدھا کہہ دیں کہ معاملہ سمجھنے میں چوک ہوئی یا کم سے کم جنتا دل سیکولر کے چرخہ آندولن کی حمایت ہی کرنے کی ہمت کر دکھاتے  یا جنتا دل کے آندولن کو غلط ثابت کریں


                        ✍️  شاھد فائن

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages