دیہاتیوں نے کیا تھیکدار کے ناقص کام کا پردہ فاش ۔ ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔ جس میں دیہاتیوں کو اپنے برہنہ ہاتھوں سے ایک نئی تعمیر شدہ سڑک کو 'اٹھاتے' دکھایا گیا ہے۔ یہ عجیب واقعہ مہاراشٹر میں پیش آیا، جیسا کہ کئی ٹوئییٹر ہینڈلز نے دعویٰ کیا ہے۔ 38 سیکنڈ کے کلپ میں ایک قالین جیسا مواد دکھایا گیا ہے جو سڑک کے نیچے براہ راست رکھا گیا ہے، جسے ایک مقامی ٹھیکیدار نے بنایا تھا۔ گاؤں والوں کو مقامی ٹھیکیدار کے ناقص کام پر تنقید کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، جسے وہ کلپ میں رانا ٹھاکر کے نام سے جانتے ہیں۔ فری پریس جرنل کے مطابق، یہ واقعہ مہاراشٹر کے جالنہ ضلع کے امبرڈ تعلقہ کے کرجت-ہاسٹ پوکھری میں پیش آیا۔ یہ سڑک وزیراعظم گرام سڑک یوجنا (پی ایم رورل روڈ اسکیم) کے تحت بنائی گئی تھی۔ ٹھیکیدار نے سڑک کی تعمیر کے لیے جرمن ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم، جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے، یہ وعدہ کھوکھلا ثابت ہوا کیونکہ اس عارضی حل کو گاؤں والوں نے بے نقاب کیا۔ مقامی لوگوں نے مہاراشٹر حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ فری پریس جرنل کے مطابق، وہ اس ناقص کام کی منظوری دینے والے انجینئر کے خلاف کاروائی چاہتے ہیں۔
میک ان انڈیا ویب سائٹ کے مطابق، ہندوستان میں تقریباً 63.32 لاکھ کلومیٹر دنیا کا دوسرا سب سے بڑا روڈ نیٹ ورک ہے۔ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت کے پاس سڑک کی تعمیر کو عمل میں لانے کے لیے مختلف ایجنسیاں ہیں: نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ، نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ، بارڈر روڈز آرگنائزیشن اور انڈین اکیڈمی آف ہائی وے انجینئرز (آئی اے ایچ ای) ۔ روایتی سڑک کی تعمیر میں، پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے بجری، ریت اور کمپیکٹ شدہ مٹی کا مرکب استعمال کیا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، انجینئرز نے سڑک کی پائیداری کو بڑھانے کے لیے کنکریٹ کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں