'پولیس موٹر سائیکل کی چابی نہیں نکال سکتی'، عدالت نے ٹریفک محکمہ کے کام کاج پر اٹھائے سوالات
ممبئی: ٹریفک پولیس کو جھٹکا دیتے ہوئے ممبئی سیشن کورٹ نے اس کے کام کاج پر سوال اٹھایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ٹریفک پولیس کو قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ٹو وہیلر سے چابی نکالنے کا حق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، ڈرائیونگ لائسنس دکھانے کے بعد، پولیس جرمانے کی وصولی کے لیے دو پہیہ والے ڈرائیور کو پیدل تھانے جانے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ عدالت نے یہ بات ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے میں ایک ملزم کو بری کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہی۔ درحقیقت ٹریفک پولیس نے ساگر پاٹھک نامی ایک نوجوان کو سرکاری اہلکار کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ 25 مارچ 2017 کو اس معاملے میں میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 353، 332 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی۔
استغاثہ کے مطابق ملزم قلابہ کے علاقے میں بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گاڑی چلانے والے ملزم نے ٹریفک پولیس کو اپنی طرف آتے دیکھا تو ہیلمٹ پہننا شروع کر دیا۔ یہ دیکھ کر جب ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار نے ملزم سے جرمانہ ادا کرنے کو کہا تو اس نے بدتمیزی شروع کر دی۔ یہی نہیں ملزم نے پولیس اہلکار کی ڈیوٹی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی بھی کوشش کی۔ تاہم ملزم نے عدالت میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔
اس کیس سے متعلق مقدمے کی سماعت ایڈیشنل جج این پی مہتا کے سامنے ہوئی۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے کہا کہ ملزم نے اپنا لائسنس پولیس اہلکار کو دے دیا ہے۔ اس لیے ملزم کو تھانے لے جانے کی ضرورت نہیں تھی۔ ہمارے سامنے ایسا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ ٹریفک پولیس اہلکار پر ملزم نے حملہ کیا تھا۔ اس لیے ملزم کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کر دیا جاتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں