کلچرل کمیٹی آف مالیگاؤں کی جانب سے عازمین حج کا استقبال
حج دین اسلام کا پانچواں رکن ہے۔ اصطلاح شریعت میں اس سے مراد مقررہ دنوں میں مخصوص عبادات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے گھر کی زیارت کرنا ہے۔ حج بیت اللہ کا تاریخی پس منظر یہ ہے کہ مکہ مکرمہ کی موجودہ جگہ شروع ہی سے بنی نوع انسان کا مر کز چلی آ رہی ہے، کیونکہ اس مقدس مقام کو آنے والی نسلوں کے لئے تہذیب و ثقافت اور علم و عرفان کا گہوارہ بننا تھا۔ حج ایک ایسی عبادت ہے جس کی تکمیل کی جستجو ہر سینے میں بسی ہوتی ہے. کلچرل کمیٹی آف مالیگاؤں کی تشکیل کا مقصد ہی اعتراف خدمت ہے جس میں شہر عزیز کی اسکولوں سے تعلق رکھنے والے بالخصوص کلچرل ڈپارٹمنٹ سے منسلک اساتذہ کا ایک پلیٹ فارم بناناتھا جو الحمد للہ رواں ہوچکا ہے اور اسی ضمن میں کلچرل کمیٹی آف مالیگاؤں کا عازمین حج کے لیے پہلا استقبالیہ پروگرام بمقام فلاح امت کوچنگ کلاسیس میں عمل میں آیا جسمیں کلچرل کمیٹی کے اہم رکن امتیاز رفیق سر کے والد رفیق احمد محمد صاحب، زاہد امین سر اور شکیل انصاری سر (دی اردو نائٹ ہائی اسکول) کا استقبال کیا گیا اور تحائف پیش کیے گئے اور عالی جناب شکیل انصاری سر ریاستی سطح کے مثالی معلم ابن عباس رضی اللہ عنہ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا.
اس استقبالیہ تقریب کی صدارت عالی جناب رفیق احمد صاحب فرما رہے تھے جب کہ مہمانانِ معظم میں محمد رضا سر، مولانا انوار ندوی صاحب، احمد ایوبی سر (پرنسپل جمہور ہائی اسکول) پترکار مظفر شیخ صاحب، محترم عارف نوری صاحب اور تمام ہی اسکولوں کے کلچرل ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ موجود رہے نظامت کے فرائض نورالدین نور نے انجام دے، کلامِ ربانی کو اپنی شریں آواز میں جناب شارق سر نے سنایا بعد از این مترنم لب و لہجے کے مالک جناب عتیق قریشی سر نے حمد و نعت کا نغمہ پر فضا کیا، ابتدائی کلمات جناب مصطفیٰ برکتی سر نے ادا کیے، مہمان مکرم کی حیثیت سے مدعو جناب اشفاق عمر سر فریضہ حج اور کلچرل کمیٹی کے اقدامات پر گفتگو کی جس کے بعد عالی وقار محمد رضا سر نے حج کی فرضیت پر منظوم گفتگو دراز کی اور کیفیات عمرہ و حج پر روشنی بکھری بعد از این مولانا انوار ندوی صاحب کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا. اس استقبالیہ تقریب میں کلچرل کمیٹی آف مالیگاؤں کے تمام ذمہ داران و اراکین موجود رہے، صد کلچرل کمیٹی کی جانب سے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا جاتا ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں