src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 30 جون، 2023

 



نارائن رانے نے کیا بڑا دعوی: '2024 میں ادھو کی سینا  اسمبلی انتخابات میں 5 سے زیادہ سیٹیں نہیں جیت پائے گی'


مرکزی وزیر نارائن رانے نے ادھو ٹھاکرے پر طنز کیا کہ شیو سینا کے بانی بال  ٹھاکرے کبھی دوسرے سیاسی لیڈران کے دفاتر یا رہائش گاہوں پر نہیں گئے۔


مرکزی وزیر نارائن رانے نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا (یو بی ٹی) اگلے سال مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں پانچ سے زیادہ سیٹیں نہیں جیت پائے گی۔ ادھو ٹھاکرے پر طنز کرتے ہوئے جو حمایت حاصل کرنے کے لیے مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران سے ملاقات کر رہے ہیں، رانے نے کہا کہ شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے نے کبھی دوسرے سیاسی لیڈران کے دفاتر یا رہائش گاہوں کا دورہ نہیں کیا۔


2019 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد، ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (اس وقت غیر منقسم) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلقات توڑ لیے اور مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنانے کے لیے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا۔


گزشتہ سال جون میں شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے نے پارٹی قیادت کے خلاف بغاوت کی تھی۔ اس کی وجہ سے پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی ایم وی اے حکومت گر گئی۔ 30 جون 2022 کو شندے نے بی جے پی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔


احمد آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی نے کہا، 'مہاراشٹر میں بی جے پی اور ایکناتھ شندے کی حکومت مضبوط ہو رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے پاس اب صرف 13-14 ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔ 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد ان کی تعداد پانچ ایم ایل اے سے بھی کم ہو جائے گی۔


رانے، جو بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے شیو سینا اور کانگریس کے رکن تھے، نے کہا کہ فی الحال شیو سینا (ادھو کی قیادت والا گروپ) اپنی اہمیت کھو چکی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ایک بار پھر مرکز میں 400 سے زیادہ سیٹیں (کل 543 میں سے) جیت کر اقتدار میں آئے گی۔


یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کا مسئلہ 2024 میں بی جے پی کی انتخابی مہم کے مرکز میں ہوگا، رانے نے کہا کہ اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ کئی قبائلی تنظیمیں یو سی سی کے نفاذ کے خلاف ہیں اور وہ پہلے ہی اپنے خدشات کا اظہار کر چکی ہیں، جس پر رانے نے کہا کہ مرکزی حکومت انہیں اس معاملے پر قائل کرنے کی کوشش کرے گی۔


رانے نے کہا، 'ہماری حکومت نے قبائلیوں کے لیے بہت سے کام کیے ہیں۔ میری ایم ایس ایم ای وزارت نے ایس سی اور ایس ٹی کمیونٹیز کے کاروباریوں کی مدد اور مدد کے لیے اسکیمیں بھی شروع کی ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم انہیں اس معاملے پر قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages