6 مسلم ممالک پر گرائے گئے تھے بم : نرملا سیتارمن کا بارک اوبامہ پر حملہ
نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اتوار کو وزیراعظم مودی کا دفاع کیا اور سابق امریکی صدر بارک اوبامہ کو نشانہ بنایا۔ جب سابق امریکی صدر بارک اوبامہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے وزیراعظم مودی سے ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود وہاں بھی ہندوستان میں مذہبی آزادی پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایک سابق صدر جس کے دور میں چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26,000 سے زیادہ بم گرائے گئے - وہ سوال اٹھا رہا ہیں۔ ان کے الزامات پر کوئی کیسے یقین کرے گا؟
میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے خود امریکہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کے اصول پر کام کرتی ہے اور کسی کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ لوگ غیر ضروری طور پر اس برج کی بحث میں شامل ہوتے ہیں اور ایسے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں جو ایک طرح سے غیر ضروری ہیں۔ سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو 13 ممالک نے عزت دی ہے، جن میں سے 6 مسلم اکثریتی ممالک ہیں۔
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ انتخابی طور پر بی جے پی یا وزیراعظم مودی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اس لیے وہ ایسی مہم چلا رہے ہیں۔ اس طرح کی مہم میں کانگریس کا بڑا رول رہا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی جاری مشق کے بارے میں سیتا رمن نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس مقصد کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ان کا واحد ایجنڈہ بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ کیا وہ بتا رہے ہیں کہ وہ عوام کے لیے کیا کریں گے؟ ان کے دور حکومت میں ملک میں سب سے زیادہ بدعنوانی ہوئی لیکن پچھلے 9 سالوں سے ملک میں صرف ترقی ہو رہی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیتا رمن سے پہلے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے بھی اپنے تبصروں کے لیے اوبامہ کو نشانہ بنایا تھا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ "بھارت میں بھی بہت سے حسین اوبامہ ہیں، واشنگٹن جا کر کاروائی کرنے سے پہلے ہمیں ان پر کاروائی کو ترجیح دینی چاہیے۔"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں