مولانا_ارشد_مدنی_کا_افسو سناک_بیان" 1 نہیں 100 پاپولر فرنٹ پر پابندی لگادو"
✍: سمیع اللہ خان
آزاد میدان ممبئی میں جمعیۃ علمائے ھند کے اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی صاحب نے مودی سرکار اور امیت شاہ کے ذریعے مسلمانوں کی "غیر روایتی" ملّی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانے کی تائید کردی ہے، صرف تائید نہیں بلکہ مودی سرکار کے اس متعصبانہ فیصلے کی اس طرح حمایت کردی ہے جس طرح اب تک کسی بھی "غیر بھاجپائی ۔ غیرسَنگھی " سیکولر لبرل کہلانے والوں نے بھی کرنے کی ہمت نہیں کی تھی،
مولانا ارشد مدنی صاحب نے اپنے بیان میں جو کچھ فرمایا وہ یہ ہے: ہمیں کوئی فکر نہیں ہے پاپولر فرنٹ کی، پاپولر فرنٹ عمل نہیں ردعمل ہے، اگر بجرنگ دل کی مسلم دشمن پالیسی نہ ہوتی پاپولر فرنٹ جنم نہ لیتا، آپ بجرنگ دل پر پابندی لگائیے، ہمیں کوئی افسوس نہیں ہے آپ 100 پاپولر فرنٹ کے اوپر پابندی لگا دیجیے ملک میں امن تو قائم رہے،
آگے کانگریس کےمتعلق اس طرح کہا کہ جب مسلمانوں نے کانگریس کو بجرنگ دل اور پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا وعدہ کرتے دیکھا اور اس کی مخالفت دیکھی تو ارادہ کرلیا کہ، *" ہم کانگریس کی جڑوں کو مضبوط کریں گے "
ہم کبھی پاپولر فرنٹ کے ممبر نہیں رہے نہ کبھی ان کے کسی پروگرام میں شرکت کی لیکن ہم اسی سماج اور ملک کی زمین پر متحرک ہیں جہاں پی ایف آئی پائی جاتی تھی ہم نے کبھی بھی پی ایف آئی کے لیڈروں کو نفرت پھیلاتے نہیں دیکھا، دنگا فساد کراتے نہیں دیکھا، بم۔دھماکوں میں ملوث نہیں پایا جیساکہ ہندوتوا دہشتگرد اور آر ایس ایس کے انتہاپسند جابجا ایسی عسکریت پسندانہ اور دہشتگردانہ سرگرمیوں ملوث پائے گئے، پاپولر فرنٹ آف انڈیا میں مسلم ملّت کے بےشمار اعلٰی سطحی دماغ موجود تھے، ڈاکٹرز، ٹیچرز، انجیئنرز علماء و سیاستدان جیسے قابل و باصلاحیت قیمتی لوگ پی ایف آئی میں پائے جاتے تھے ان سب کو جیلوں میں بند کرکے ان کے اہلخانہ سمیت پوری مسلم ملّت کو سخت آزمائش میں مبتلا کردیا گیا ہے، مولانا ارشد مدنی صاحب کا یہ بیان کتنا افسوسناک ہے کہ وہ پوری ایک مسلم جماعت پر مودی سرکار کی پابندی کو صرف صحیح نہیں قرار دے رہے بلکہ امیت شاہ کے کریک ڈاؤن کو سندِ جواز دے رہے ہیں اتنا بڑا جِگر یہ کہاں سے لے آئے؟؟!
سردست پاپولر فرنٹ کےخلاف مدعی آر ایس ایس ہے گواہ سَنگھی سرکار ہے اور اب تک جج بھی امیت شاہ کی ہوم منسٹری ہے، کسی بھی بڑی عدالت یا آزادانہ تحقیقات میں بھی یہ ثابت نہیں ہوسکا ہے کہ پی ایف آئی دہشتگردانہ اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھی آر ایس ایس کی طرح،
اب تک کی تحقیقات اور معلومات سے تو یہی پتا چلتا ہے کہ: آر ایس ایس کو مسلمانوں میں پی ایف آئی کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ پسند نہیں آیا ہندوتوا نظریے اور ہندوتوا سرگرمیوں کےخلاف پاپولر فرنٹ سے آر ایس ایس زمینی سطح پر مقابلہ نہیں کرپایا تو پریشان حال شرارتی بچے کی طرح اپنے طاقتور سرپرستوں کے یہاں رو دھو کر مقابل ٹیم کو سیدھے میدان اور میچ سے ہی باہر کروادیا،
لیکن کس نے سوچا تھا کہ ہندوستان میں اتنے سارے مسلمانوں پر سَنگھی کریک ڈاؤن اور سرکاری ظلم و ستم کو کبھی اس طرح مسلمانوں کی کسی جماعت کی عوامی سطح پر حمایت حاصل ہوجائے گی وہ بھی اس طرح کہ عام مسلمانوں کو ترغیب بھی دلائی جارہی ہے کہ وہ بھی ان مسلمانوں کا درد محسوس نہ کریں اور ان کے لیے پریشان نہ ہوں۔
پاپولرفرنٹ کےخلاف مودی سرکار کے کریک ڈاؤن کی جمعیۃ علمائے ھند کی طرف سے ایسی حمایت یہ درحقیقت ایک تاریخی واردات ہے جب کبھی مؤرخ اس واردات پر لکھے گا تب اس واردات میں شریک آج کے تمام ذمہ دارانِ جمعیت افسوس کرنے کا موقع تلاش کریں گے وہ تمام لوگ افسوس کرنا چاہیں گے جو دل سے مسلمانوں کی ایک جماعت کےخلاف سرکاری کریک ڈاؤن پر وہی نظریہ رکھتے ہیں جو مولانا ارشد مدنی صاحب نے پیش کیا ہے … آزمائش میں گرفتار مسلمانوں کےخلاف بہت ہی تکلیف دہ بول ہیں مولانا کے، اللہ ہمیں اس دوہری آزمائش پر صبر عطا فرمائے_
samiullahkhanofficial97@gmail.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں