بہن بھائیوں کی لڑائی میں ماں کی نعش کو کرنا پڑا چار گھنٹے انتظار، پھر یوں حل ہوا مسئلہ
بھیلواڑہ: راجستھان کے شہر بھیلواڑہ سے انسانیت کو شرما دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں بہن بھائیوں کے باہمی جھگڑے کی وجہ سے ماں کی نعش کو آخری رسومات کے لیے شمشان گھاٹ کے باہر تین گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا۔ گزشتہ کئی ماہ سے چار بیٹے ہونے کے باوجود یہ ماں آخری دنوں میں اپنی بڑی بیٹی کے پاس مقیم تھی۔ اسی لیے بیٹی چاہتی تھی کہ ماں کی آخری رسومات وہیں ہوں۔ لیکن بھائی ماں کی میت کو بھیلواڑہ شہر لا کر آخری رسومات ادا کرنا چاہتے تھے۔
ماں کی آخری رسومات کو لے کر تنازعہ کی اطلاع ملتے ہی منڈل گڑھ کے ایس ڈی ایم مہیش گگوریا اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیرتی سنگھ سمیت کئی انتظامی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ اس کے بعد دونوں طرف سے مشاورت کے بعد پولیس فورس کے ساتھ بگوڈ گاؤں کے شمشان گھاٹ میں آخری رسومات ادا کی گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ بھیلواڑہ کی پرانی دھان منڈی کے رام چندر کھوئیوال کی 85 سالہ بیوی دیولی بائی کی موت ہوگئی تھی۔ جو اپنی بڑی بیٹی گیتا اور داماد مدلال کے ساتھ گزشتہ 9 ماہ سے بیگوڈ میں رہ رہی تھی۔ دیولی بائی کے شوہر رام چندر کی موت بھی بیگوڈ میں بیٹی کے گھر ہی ہوئی تھی۔ مہلوکہ کے پسماندگان میں گیتا کے علاوہ تین بیٹیاں اور چار بیٹے ہیں۔ بیٹوں اور بیٹیوں میں جائیداد کو لے کر جھگڑا چل رہا ہے۔
بوڑھی عورت کی موت کے بعد اس کی چار بیٹیاں اس کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے اسے بیگوڈ میں ہی شمشان گھاٹ لے گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی ان کے چاروں بیٹے بھی وہاں پہنچ گئے۔ اس کے بعد وہ ماں کی لاش کو بھیلواڑہ شہر لے جانے پر بضد ہوگئے۔ جھگڑے کے باعث ماں کی آخری رسومات روک دی گئیں۔ اس کے بعد تمام گھر والوں کی منت سماجت کے بعد انتظامیہ کی موجودگی میں میت کی آخری رسومات بیگوڈ میں ہی ادا کی گئیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں