src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 11 اپریل، 2023

 





جو لوگ ۱۵/۲۰ اور ۲۲ روزوں کی تراویح میں قرآن کریم مکمل کرکے " ختمِ تراویح " کی تقریبات منعقد کرتے ہیں اور شدت سے اس کی تشہیر بھی کرتے پھرتے ہیں وہ بدعت سے قریب ہیں اور جاہلیت کا ارتکاب کررہے ہیں، رمضان اور تراویح کے رشتے کا مذاق اڑاتے ہیں، تراویح کی نماز کا تعلق ختمِ قرآن سے نہیں ہے تراویح کی نماز شوال کا چاند نظر آنے پر روکی جاتی ہے، امسال بڑے پیمانے پر " حفاظِ تراویح " اور ان کی عوام کو تراویح میں ختمِ قرآن کے موقع پر " ختمِ تراویح " مناتے دیکھا اور مزید افسوسناک یہ پایا کہ ختمِ قرآن جس رمضان کو ہوجاتا ہے اس کےبعد یہ بھیڑ رمضان میں عشاء کی نماز تک پڑھنے کے لیے مسجد نہیں جاتی اکثریت ذہنی طورپر تسلیم کرچکی ہوتی ہے کہ ختمِ قرآن کےساتھ ہی تراویح کی نمازوں کا سلسلہ بھی ختم ہوجاتا ہے، یہ بڑی افسوسناک صورتحال ہے، عبادت ہم خواہ کتنی بھی کریں لیکن جتنی بھی کریں اہتمام اور استحضار کےساتھ معرفت کی خاطر کریں، عبادتوں کی پیشوائی کرنے والوں کو یہ خیال کرنا چاہیے کہ انہیں اللہ کے سامنے اپنے تمام مقتدیوں کے ذہن و مزاج کی غلط تشکیل پر بھی جوابدہ ہونا ہوگا !

✍: سمیع اللہ خان

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages