ضیائے حق فاؤنڈیشن پٹنہ کی جانب سے مولانا محمد عظیم الدین رحمانی کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 1/مارچ 2023 (پریس ریلیز : ڈاکٹر صالحہ صدیقی) مولانا محمد عظیم الدین رحمانی مدرس مدرسہ اسلامیہ سمن پورہ پٹنہ ایک معروف ومشہور ومقبول عالم دین ہیں، جو تقریباً 38/سالوں سے جامع مسجد خواجہ پورہ پٹنہ میں امامت کے فریضے کو انجام دے رہے ہیں، اور 40/سال طویل مدت سے مدرسہ اسلامیہ سمن پورہ پٹنہ میں تدریسی فریضہ انجام دینے کے بعد مورخہ 28/فروری 2023 کو سبکدوش ہوئے ،اس موقع پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک تقریب کا اہتمام ضیائے حق فاؤنڈیشن پبلک لائبریری میں مولانا محمد عظیم الدین رحمانی کے زیر صدارت عمل میں آیا، جس میں مولانا کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ضیائے حق کی جانب سے اعزاز سے نوازا گیا ۔ مولانا موصوف کی شخصیت ہر عام خاص کے لئے ایک اہمیت کا حامل ہے ، مولانا موصوف کا آبائی وطن جوگبنی ارریہ بہار ہے، آپ بہار کے مشہور ومعروف ادارہ جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر سے فارغ عالم دین ہیں، آپ کی تقرری بہار مدرسہ بورڈ پٹنہ کے تحت مدرسہ اسلامیہ سمن پورہ میں بحیثیت معلم یکم اکتوبر 1983 میں ہوئی تھی، اس کے بعد آپ مستقل شہر عظیم آباد میں سکونت اختیار کرتے ہوئے اپنی خدمات انجام دی، آپ کو عوام میں بہت مقبولیت حاصل ہے ۔آپ کے سبکدوشی کی خبر ملتے ہی ضیائے حق فاؤنڈیشن کی چئیر پرسن واسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو سمستی پور کالج ڈاکٹر صالحہ صدیقی ضیائے حق فاؤنڈیشن پبلک لائبریری تشریف لاکر ان کے اعزاز میں ایک خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا۔
جس میں مدرسہ کے طلبہ سمیت کئ اہم شخصیات موجود رہے ۔
اس موقع پر ڈاکٹر صالحہ اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہیں کہ مولانا محترم ہمارے لئے ایک والد کی حیثیت رکھتے ہیں، انہوں نے جو محبتیں، شفقتیں مجھے دی ہیں میں تاعمر قرض مند رہوں گی، مولانا موصوف زہد و تقوی کے پیکر ہیں، اور یہ سید مولانا محمد منت اللہ رحمانی سید مولانا محمد ولی رحمانی رحمۃاللہ علیہما کے شاگردوں میں سے ہیں،یقیناً یہ بڑی سعادت کی بات ہے کہ آپ نے اپنی ملازمت کے سفر کو ایک ذمہ داری سے ادا کی، ملازمین کے لئے دور ملازمت میں بہت سے نشیب فراز آتے ہیں، بہت سی باتیں برداشت کرتے ہوئے نظر انداز کرنی پڑتی ہے،میں اپنی جانب اور فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں مبارکباد پیش کرتی ہوں، موصوف محترم ضیائے حق فاؤنڈیشن کے رکن ہیں، ہمیشہ فاؤنڈیشن کی راہنمائی کرتے رہتے ہیں ،مجھے جیسے ہی خبر ملی کہ آج آپ سبکدوش ہو رہے ہیں میری بیچینی اور تڑپ بڑھ گئی، اگر میں آپ سے ملنے پٹنہ نہ آتی تو شاید میں مزید پریشان ہوتی ۔یقیناً محبت پر کسی کا زور نہیں ہے، محبت پر ہی ہمارا وجود ہے ،ہم سب کو اللہ رب العزت نے آداب محبت سکھا کر اس دنیا میں مبعوث فرمایا ہے ۔ مجھے یہاں آکر جو محبتیں جو شفقتیں ملی ہیں وہ میں کبھی نہیں بھول سکتی ہوں،
محمد ضیاء العظیم قاسمی نے بھی تاثرات سے نوازتے ہوئے کہا کہ مولانا موصوف کی شخصیت اور خدمات ہم سب کے لئے لائحۂ عمل ہے، ہمیں چاہیے کہ نیکوں کے اوصاف اپنے اندر پیدا کریں،
واجد علی عرفانی نے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ یقیناً آپ کی زندگی ہم سب کے لئے دعوت فکر وعمل ہے، آپ نے کبھی اپنے اصول وضوابط کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، آپ کی زندگی ایک کھلی کتاب کے مانند ہے، مدرسہ بورڈ میں رہ کر شفافیت سے کام کرنا یقیناً بڑا مجاہدہ ہے، موصوف محترم نے ہم سب کو بڑا پیغام دیا۔
آخر میں مولانا محمد عظیم الدین رحمانی نے سبھوں کا شکریہ ادا کیا ۔
اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں جن لوگوں نے اپنا تعاون دیا ان کی فہرست اس طرح ہے سجاد ،یوسف، مہدی علی، افضل، اعجاز، عفان، حماد، عفیفہ، فاطمہ خان، عبدالواجد وغیرہ ہیں ۔
واضح رہے کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن کی بنیاد انسانی فلاح وترقی، سماجی خدمات، غرباء وفقراء اور ضرورتمندوں کی امداد، طبی سہولیات کی فراہمی، تعلیمی اداروں کا قیام، اردو ہندی زبان وادب کی ترویج وترقی، نئے پرانے شعراء وادباء کو پلیٹ فارم مہیا کرانا وغیرہ ہیں، فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام صوبہ بہار کے دارالسلطنت شہر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کا برانچ اور ایک مدرسہ کاقیام ،، مدرسہ ضیاء العلوم،،عمل میں آیا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلبہ وطالبات دینی علوم کے ساتھ ساتھ ابتدائی عصری علوم حاصل کر رہے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں