src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اوپن ریلیشن شپ کا فتنہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 18 مارچ، 2023

اوپن ریلیشن شپ کا فتنہ

 




اوپن ریلیشن شپ کا فتنہ


✨✒️ حنیف عسکری


فیس بک اکاؤنٹ بناتے وقت آدمی کو اپنی ازدواجی حیثیت لکھنی پڑتی ہے، جب کسی مسلم شخص یا خاتون کی ازدواجی حیثیت میں ” شادی شدہ ، غیر شادی شدہ وغیرہ کی معروف اصطلاحات کے بجائے ان اوپن رلیشن شپ لکھا دیکھتا ہوں بہت افسوس ہوتا ہے ، یہ الفاظ لکھتے وقت شاید فرد کو معلوم نہیں ہوتا کہ اوپن رلیشن شپ کے کیا معنی ہوتے ہیں ، بس ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی لکھتے چلے جارہے ہیں ، یہ افسوس تب مزید گہرا ہو جاتا ہے جب یہی الفاظ کسی خاتون یا بچی کی جانب سے لکھے گئے ہوں۔ ذہن میں رہے کہ ان اوپن ریلیشن شپ کا مطلب لازماً شادی شدہ ہونا نہیں ہے؛ بلکہ یوں سمجھ لیں کہ وہ غیر شادی شدہ رہ کر بھی یہ ازدواجی ٹیگ اپنے اوپر لگا سکتا ہے، مغربی حیا باختہ معاشروں میں اکثر لوگ ، انسانیت کی سطح سے گر کر حیوانوں کی سطح پر پہنچ گئے ہیں ؛ اس لئے وہاں بوائے فرینڈ وگرل فرینڈ کی اصطلاحات اسی طرح استعمال ہوتی ہیں ، جیسے : ہمارے مشرقی معاشرے میں میاں اور بیوی کے الفاظ ؛ لیکن اب معاملہ بیوی ،شوہر ، بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ سے بھی بہت آگے جاچکا ہے اور ایک شریف آدمی کو ان جنسی تعلقات کی نوعیت جان کر ہی گھن آتی ہے۔ وہاں مردوں کی آپس میں اور عورتوں کی آپس میں شادیاں عام بات بن چکی ہے؟ لیکن میاں اور بیوی اپنی رضا خوشی سے اس بات پر متفق ہو کر زندگی گزاریں کہ وہ صرف ایک دوسرے کے لئے نہیں ہوں گے؛ بلکہ ادھر اُدھر منھ مارنے میں بھی آزاد ر ہیں گے، تو یہ بات ایک انسان کو انسانیت کے درجہ سے گرا کر گلیوں میں پھرنے والے ان آوارہ کتوں کی سطح پر لاکھڑا کرتی ہے، جو جنسی تعلق قائم کرتے وقت کسی قانونی و اخلاقی ضابطہ کے پابند نہیں رہتے ، پچھلے دنوں ترکی میں درجنوں ایسے جوڑے پکڑے گئے ہیں، جو ادلی بدلی (Swap Parties) میں باقاعدگی سے شریک ہوتے تھے ، یعنی میاں بیوی اپنی رضا و خوشی سے پارٹی میں شریک ہوکر ، عارضی طور پر کسی دوسرے فرد کے ساتھ رشتہ ازدواج قائم کر لیتے تھے ، ایسی پارٹیاں مغرب میں عام ہیں اور ان معاشروں میں یہ کوئی معیوب چیز نہیں ، لیکن مشرقی معاشروں میں اس کا تصور تک نہیں کیا جاسکتا، ان اوپن رلیشن شپ کا مطلب بس کچھ اس طرح کا ہوتا ہے کہ ایسا از دواجی تعلق جس میں ضروری نہیں کہ فریقین نے قانونی نکاح کر رکھا ہو؛ بلکہ یہ تعلق بغیر نکاح والا بھی ہو سکتا ہے، جس میں وہ جب چاہیں الگ ہو کر اپنے لئے نیا پارٹنر تلاش کر لیں۔ 


آنکھ جو کچھ دیکھی ہے لب پہ آسکتا نہیں 

محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی


( مضمون نگار : ابومحمد مصعب، روز نامه منصف حیدر آباد) 


اگر شوہر کسی عورت کو اپنا معشوقہ بنالے، یا بیوی کسی کو عاشق بنالے تو بلا شک وشبہ خاندان تباہ اور برباد ہو جائیں گے ، وہ شوہر اپنی معشوقہ کی چکر میں بیوی اور بچوں کے حقوق میں کو تاہی کرے گا اور بیوی اپنے عاشق کے چکر میں شوہر اور بچوں کی ذمہ داریوں سے بچے گی۔ اوپن ریلیشن شپ جو زنا ہی کہلاتا ہے، نہایت ہی برا موجب کفر عمل ہے، وہ شخص فاسق و فاجر زانی اور خائن کہلاتا ہے، زنا سے پیدا ہونے والا بچہ سماج پر ایک کلنک ہے، 


اللہ عزوجل نے قرآن میں فرمایا : زانیہ اور زانی کو سو سو کوڑے مارو، اور رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: شادی شدہ مرد اور عورت زنا کریں تو دونوں کو سنگسار کر دو، آپ ﷺسے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ہمسایہ کی بیوی سے زنا کرنا ، اللہ تعالیٰ اس غلیظ برائی سے امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے ، آمین۔

  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages