src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مسجدوں میناروں کے شہر میں رمضان کا دوسرا جمعہ بغیر پانی کے گزر گیا. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 31 مارچ، 2023

مسجدوں میناروں کے شہر میں رمضان کا دوسرا جمعہ بغیر پانی کے گزر گیا.

 




مسجدوں میناروں کے شہر میں رمضان کا دوسرا جمعہ بغیر پانی کے گزر گیا.  



13 گھنٹے کی تاخیر کے بعد رات پونے 8 بجے پانی ملنے پر ساکنین نے لی راحت کی سانس  


 

مالیگاؤں : آج بروز جمعہ مورخہ 31 مارچ 2023 کو شہر میں نلوں میں آنے والا پانی ندارد تھا.  دیوی کا ملہ علاقے میں آج صبح 7 بجے نل میں آنا چاہئے تھا مگر خواتین انتظار ہی کرتی رہ گئی اور گھروں میں موجود پانی بھی ختم  ہوگیا. یہ رمضان کا دوسرا جمعہ تھا اور گھر میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے پورے علاقے میں افراتفری کا ماحول رہا.  اس ضمن میں اہلیان محلہ نے بتایا کہ صبح اجئے کھیرنار کو کال کیا گیا تھا پتہ چلا کہ آگرہ روڈ پر پانی کی پائپ لائن پھوٹ گئی ہے. جس کی وجہ سے آج پانی تاخیر سے آئے گا.  دوپہر 3 بجے تک خواتین پانی کا انتظار کرتی رہی . اسی درمیان اجئے کھیرنار سے دوبارہ رابطہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ 4 بجے نلوں پانی چھوڑا جائے گا. ساڑھے بجے تک ایک طویل انتظار کے بعد پتہ چلا کہ صبح 7 بحے آنے والا پانی ساڑھے 5 بجے آئے گا.  مگر یہ انتظار بھی انتظار ہی رہا تب اہلیان محلہ نے رضوان بیٹری والا کو اپنا دکھڑا بیان کیا کہ نہ وضو لے لئے پانی تھا نہ افطار کی تیاری کے لئے . رضوان بیٹری والا نے جب جائے کھیرنار کا کال کیا تو پھر وہی چکنی چپڑی باتیں کرکے رابطہ منقطع ہوگیا. جائے کھیرنار نے افطار سے قبل پانی دینے کا وعدہ تو کرلیا مگر سیاسی لیڈران کی طرح وہ وعدہ بھی ایفا نہ ہوا.  خدا خدا کرکے  رات کے 7 بج کر 45 منٹ پر پانی چھوڑا گیا.  عین رمضان لے دوسرے جمعہ کو اس طرح پانی کیلئے ستایا گیا.  جب اسی علاقے میں کارپوریٹر عزیز ملا کا بڑا اس بنگلہ ہے.  مگر اس علاقے کی حالت زار پر آنسو بہانے کو جی چاہتا ہے . مالیگاؤں شہر کی ترقی کا کریڈٹ لینے والے 100 کروڑ اور 165 کروڑ کا فنڈ لانے والے ذرا اس علاقے پر بھی نظر ڈالیں.  جس دن  نلوں میں پانی آتا ہے.  اس دن اس علاقے کی گٹریں لبالب بھر کر اپنا سارا گندہ پانی سڑکوں پر نکال دیتی ہے جس کی وجہ پورے علاقے میں تعفن لے بدبو دار بھبھکے اٹھتے ہیں.  گٹر کی صفائی تو ہوتی ہے مگر وہی تھوک لگاؤ کام چلاؤ والا معاملہ ہے.  غرض یہ علاقہ کسی یتیم یسر کی طرح ہے.  کروڑوں روپیوں کا فنڈ تو شہر آرہا ہے مگر شہر کی حالت وہی ڈھاک کے تین پات  والی ہے.  آدھا ادھورا فلائے اوور شہریان لے کی کا جنجال ہے وہی دریگاؤں,  دیانہ شیوار, مالدہ شیوار اپنی خستہ حالی سے شہریان کو منہ چڑا رہے ہیں.  مسجدوں میناروں کا یہ شہر حو مالیگاؤں سینٹرل کہلاتا ہے.  سیاسی لیڈران کیے ہاتھوں کی کٹ پتلی بنا ہوا ہے.  سیاسی لیڈران لے زرو و شور سے دیئے گئے بڑے بڑے انٹرویو اور دھرنے آندولن ہی نظر آتے ہیں شہر میں ترقی کے نام پر  آج بھی مالیگاؤں بھیونڈی سے 10 سال پیچھے ہے.  کیونکہ جس کا سکہ چل گیا اس علاقے میں ایک پٹے پر یا گٹ پر روڑ گٹر کام ہوجاتا ہے اور باقی علاقے وہی اندھیر نگری چوپٹ راج میں ڈوبا ہوا ہے.  




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages