اورنگ آباد میں تشدد ہوا، نہیں بھڑکایا گیا ہے ... ادھو ٹھاکرے کا بی جے پی پر بڑا الزام
اورنگ آباد: شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے لیڈران نے جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) پر مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں تشدد پھلانے کا الزام لگایا ہے۔ شیوسینا (یو ٹی بی) نے الزام لگایا کہ تشدد کا مقصد شہر میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی آنے والی ریلی میں خلل ڈالنا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات نوجوانوں کے درمیان تصادم کے بعد 500 سے زائد لوگوں کے ہجوم نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا تھا۔ یہ واردات اورنگ آباد کے کیراڈ پورہ علاقے میں ہوئی، جہاں ایک مشہور رام مندر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ رام نومی کی تقریبات کے موقع پر پیش آیا۔
مہاراشٹر کی اپوزیشن پارٹیاں شیوسینا (یو ٹی بی)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس گٹھ بنددھن اتوار کو اورنگ آباد شہر میں ایک ریلی کا انعقاد کرنے والی ہیں۔ بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم کو نشانہ بناتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی) کے لیڈر چندر کانت کھرے نے دعویٰ کیا کہ امتیاز جلیل (اے آئی ایم آئی ایم)، (نائب وزیر اعلیٰ) دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر بھگوت کراڈ (جو اورنگ آباد سے ہیں) دوست ہیں اور یہ ان کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کا مقصد 2 اپریل کو ہونے والی ہماری (ایم وی اے) ریلی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے، لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی 'بی' ٹیم ہے۔ انہوں نے کیراڈ پورہ میں رام مندر کا دورہ کیا اور مذہبی رسومات ادا کیں۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت نے الزام لگایا کہ جان بوجھ کر کشیدگی پیدا کی جا رہی ہے اور وزیر داخلہ (فڑنویس) کو مجرم کا پتہ ہونا چاہیے۔
سنجے راوت نے اصرار کیا کہ 2 اپریل کو ایم وی اے ریلی شیڈول کے مطابق منعقد کی جائے گی۔ یہ ایک شاندار کامیابی ہوگی اور اس کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں