src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کتوں کے کاٹنے کے واقعات اور چند گذارشات۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 1 مارچ، 2023

کتوں کے کاٹنے کے واقعات اور چند گذارشات۔





کتوں کے کاٹنے کے واقعات اور چند گذارشات۔ 



        قارئین کرام چند سالوں قبل ایک ہندوستانی شہری نے سپریم کورٹ میں ایک اپیل داخل کرکے کتوں کو مارنے پر روک لگانے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے کتوں کے مارنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب گرام پنچایت میونسپلٹی اور کارپوریشن کتوں کو مارتے نہیں ہیں ورنہ اس سے پہلے تک جب کتوں کی کثرت ہوجایا کرتی تھی یہ ادارے ان کو مارکر کم کردیا کرتے تھے۔ 



       دوسری طرف صرف مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔ اور ہر سال ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ 



        لہذا ایسے وقت میں ضروری ہے کہ کوئی سوشل ویلفیئر سوسائٹی یا ادارہ کو آگے بڑھ سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کرکے سپریم کورٹ سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کرنا چاہئے۔ 




       دوسری طرف عام شہریان سے درخواست ہے کہ اگر کوئی بچہ یا بچی یا کوئی ضعیف شخص ایسے راستے سے گذر رہا ہو جو سنسان ہو اور وہاں کتے بھی موجود ہوں تو ہمیں تھوڑا چوکنا رہنا چاہئے اور ان کی مدد کرنا چاہئے تاکہ ان کی جان کو کسی طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہ ہو سکے۔ 



      اسی طرح گرام پنچایت میونسپلٹی اور کارپوریشن کے ذمے داران کو چاہیے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں چند ایسے ملازم ضرور رکھیں جن کی یہ ذمے داری ہوکہ ایسے کتے جو انسانی جانوں پر حملہ آور ہورہے ہیں انھیں انسانی بستیوں سے دور پہنچانے کا کام کریں۔ اور سرکاری اسپتالوں میں کتوں کے کاٹنے کے بعد لگائے جانے والے انجیکشن کا بھرپور اسٹاک رکھیں تاکہ بوقت ضرورت انسانی جانوں کا تحفظ کیا جا سکے۔ کیونکہ یہ انجیکشن کافی مہنگے ہوتے ہیں ہر شخص ان کو خریدنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے۔



       ان چیزوں پر وقت رہتے دھیان دینے کی ضرورت ہے ورنہ کسی دن شہریان کا غصہ ابل پڑا تو کوئی بڑا واقعہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔





  آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے۔ 




      ازقلم عقیل احمد انصاری۔ 



       مورخہ 28 فروری بروز منگل کو یہ روح فرساں موصول ہوئی کہ مرحوم محمد الیاس کے فرزند نورنگ کالونی کے ساکن  رفیق احمد المعروف چھوٹا منا انتقال فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ 



      مرحوم رفیق احمد ایک نیک سیرت بلند اخلاق کے مالک خوش مزاج خیر کے کاموں میں اعتدال کے ساتھ پیش پیش رہنے والے انسان تھے۔ ماضی میں وہ چھوٹی سی اپنی خود کی تجارت کیا کرتے تھے اور فی الحال ان کا پاور لوم کا مختصر کاروبار ہے۔ 



      وہ صوم و صلوٰۃ کے حد درجہ پابند ہونے کے ساتھ ساتھ قرآن کریم کی تلاوت اور ذکر واذکار کے بھی پابند تھے۔ اسی طرح جہاں ایک طرف وہ مساجد ومدارس کی بہت دل کھول کر مدد کیا کرتے تھے وہیں غریب یتیم مسکینوں اور محتاجوں کا بڑا درد اپنے اندر رکھتے تھے۔ جب بھی کوئی مسئلہ لے کر کوئی شخص ان کے پاس آتا تھا کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے تھے۔ 



        مرحوم کی عمر بہت زیادہ نہیں تھی اور وہ بیمار بھی نہیں تھے بلکہ وہ روز مرہ کی طرح ہشاش بشاش اپنے معمولات زندگی میں مصروف تھے اور نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد وہ واپس لوٹ رہے تھے کہ ان پر ہارٹ اٹیک کا حملہ ہوا اور قبل اس کے کوئی طبی امداد ان پر کارگر ثابت ہوتی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ 





        لہذا ان کے اس طرح دنیا سے چلے جانے پر اہل خانہ کو جو صدمہ پہنچا ہے ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور انہیں تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں اور صبر ورضا کی تلقین کرتے ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی سیئات سے درگذر فرما دیجئے ان کی حسنات کو قبول فرما لیجیۓ ان کی قبر کو نور سے منور بنا دیجئے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا مادیجیے جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرما دیجئے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم۔ 




       شریکان غم صدر واراکین شاہ ولی اللہ اکیڈمی حسن پورہ نورنگ کالونی مالیگاؤں۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages