حقانی القاسمی کی آمد پر پٹنہ میں ضیائے حق فاؤنڈیشن پٹنہ کی جانب سے استقبال
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 26/فروری 2023 (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم) حقانی القاسمی صاحب کا پٹنہ آنا ہم سب کے لئے عید کی طرح رہا۔ اُن کی آمد سے سارے شہر میں خوشیوں کی لہر دوڑ گئی۔ محترم حقانی القاسمی اردو زبان و ادب کے درخشندہ ستارہ کے مانند ہیں، آپ مشہور و معروف وبیباک ادیب ناقد کے ساتھ ساتھ ایک نیک دل، ملنسار، بلند سوچ، مخلص، مربی، ہمدرد،وفا شعار، وفا شناس ہیں ۔آپ نے اپنے مخلصانہ عمل و خدمات اور علوم وفنون سے جو مقام ومرتبہ پیدا کیا ہے وہ خود میں ایک مثال ہے، آپ کی ظاہری شکل شباہت بھی سراپا محبت والفت کا سرچشمہ ہے، آپ کے سینے میں قوم و ملت کے لئے دھڑکنے اور تڑپنے والا دل ہے، اور یہ بات آپ کے عمل وکردار سے ظاہر باہر ہے، آپ کئی اہم کتابوں کے مصنف و مؤلف ٹھہرے،آپ کی تحریر تقریر اساتذہ طلبہ کے لئے لائحۂ عمل ہے،آپ کئی تنظیموں سے وابستہ ہیں، آپ سے ہر خاص و عام مشورہ طلب کر کے مثبت نتائج پاتے ہیں۔واضح رہے کہ حقانی القاسمی صاحب کی آمد پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ان کے استقبال میں فاؤنڈیشن کے ترجمان محمد ضیاء العظیم قاسمی نے ان سے خاص ملاقات کرکے دعائیں لیں، انہیں اعزاز کے طور پر سند سے نوازا گیا، ساتھ ساتھ کئ اہم ادبی شخصیات ملاقات کی ، اس موقع پر ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن نے محمد ضیاء العظیم قاسمی سے بات چیت کے درمیان حقانی القاسمی کی شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ حقانی القاسمی جیسی شخصیت کی توجہ ہماری جانب مرکوز ہے، یقیناً ان کی شخصیت اس وقت اردو زبان وادب کے لئے غنیمت ہے، صدیوں میں ایسی شخصیت جنم لیتی ہے، حقانی القاسمی بے لوث بے غرض محبت کرنے والے ہیں، ہماری بدقسمتی رہی کہ ہمارے لئے موقع نہ مل سکا کہ پٹنہ کا سفر کرکے سر سے ملاقات کرتی، میں دل کی گہرائیوں سے محمد ضیاء العظیم قاسمی کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے میری نمائندگی کی، حقانی القاسمی صاحب ضیائے حق فاؤنڈیشن کے اہم رکن ہیں، اور فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں میں انہوں نے بہت مدد کی ہے، وہ ہمیشہ نیک مشورے سے ہمیں نوازتے رہتے ہیں، اس فاؤنڈیشن کو بام عروج پر پہنچانے میں حقانی القاسمی صاحب کا نام سر فہرست ہے،محمد ضیاء العظیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حقانی القاسمی صاحب کی شخصیت ایک روحانی شخصیت ہے، تحریر وتقرر پڑھنے سننے کا موقع تو کئ دفعہ ملا مگر زندگی کی پہلی ملاقات تھی اور ایسا محسوس ہوا کہ برسوں کی شناسائی ہے،
چند منٹ کی ملاقات نے مجھ پر جو اثر ہوا گویا میری طبیعت معطر ہو گئی، طبیعت نہیں چاہی کہ چھوڑ کر واپس جاؤں لیکن تھکاوٹ آپ کے چہرے سے نمایاں تھیں اسی وجہ سے چند منٹ ملاقات کے بعد واپس ہونا پڑا، یقیناً آپ کی شخصیت خود میں ایک دنیا ہے ،آپ سے مل کر طمانیت قلب حاصل ہوا ۔
اللہ رب العزت نے انسانوں کو بڑی خوبیوں سے نوازتے ہوئے اسے اس روئے زمین پر اپنا نائب بناکر بھیجا ہے، اور زمین آسمان کا اسے وارث بنایا ہے، انسانوں کی تمام ضروریات کی تکمیل فرماتے ہوئے اسے کئ اہم وصف عطا کئے ہیں، جن سے دیگر مخلوق محروم ہیں،انسان اپنی محنت رب العزت کے فضل اور جہد مسلسل سے اپنا مرتبہ اپنی اہمیت اور اپنی شناخت قائم کرتا ہے، پھر زمانہ اسے مبلغ، محدث، مؤرخ، محقق، مقرر، مصلح، مربی و محسن کے خطابات عطا کرتا ہے۔ ایسے شخص کی زندگی خالص علم و عمل، سراپا مجاہدہ اور عالم انسانیت کے لیے سرچشمہ ہوتی ہے۔ وہ زندہ رہتا ہے تو محترم و مکرم ہو کر زندگی کے لمحات گزارتا ہےاور اس عالمِ فنا سے منہ موڑتا ہے تو اپنے پیچھے نہ بھلائے جانے والے کارناموں کی ایک تاریخ رقم کر جاتا ہے۔ ایک پورا زمانہ، ایک پورا عہد اس کی شخصیت سے منسوب ہو جاتا ہے۔ مستقبل کے محرر و مؤرخ اسے اوراقِ تاریخ میں یاد گار زمانہ قرار دیتے ہیں، اور یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ خلق خدا جس سے محبت کرتی ہے یقینا خالق بھی اس سے محبت کرتا ہے، ایسی شخصیت سراپا رحمت برکت اور محبت کی علامات ہوتے ہیں ۔واضح رہے کہ
ضیائے حق فاؤنڈیشن کی بنیاد انسانی فلاح وترقی، سماجی خدمات، غرباء و فقراء اور ضرورتمندوں کی امداد، طبی سہولیات کی فراہمی، تعلیمی اداروں کا قیام، اردو ہندی زبان و ادب کی ترویج و ترقی، نئے پرانے شعراء و ادباء کو پلیٹ فارم مہیا کرانا وغیرہ ہیں، فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام صوبۂ بہار کے دارالسلطنت شہر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کا برانچ اور ایک مدرسہ کاقیام ، مدرسہ ضیاء العلوم، عمل میں آیا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات دینی علوم کے ساتھ ساتھ ابتدائی عصری علوم حاصل کر رہے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں