src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بی جے پی کی ناسک میٹنگ میں مہاوجے ابھیان 2024 کا اعلان , 200 سیٹوں کا ہدف - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 12 فروری، 2023

بی جے پی کی ناسک میٹنگ میں مہاوجے ابھیان 2024 کا اعلان , 200 سیٹوں کا ہدف





بی جے پی کی ناسک میٹنگ میں مہاوجے ابھیان 2024 کا اعلان, 200 سیٹوں کا ہدف



ممبئی: مہاراشٹر بی جے پی کی دو روزہ ریاستی ایگزیکٹو میٹنگ میں پارٹی نے مہاوجے ابھیان 2024 کا اعلان کیا ہے۔ ایگزیکٹو میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اور ہم نے ٹی 20 میچ کا آغاز کر دیا ہے۔ ہماری بیٹنگ جاری ہے اور  2024 کا الیکشن جیتنے لے بعد ہی ہم بیٹنگ ختم کریں گے۔ ہم ساتھ مل کر مہاوجے مہم کو صحیح طریقے سے آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پانچ سال کا کام ڈھائی سال میں کرنا ہے۔



ناسک میں ریاستی ایگزیکٹو میٹنگ کے دوسرے اور آخری دن فڑنویس نے سابق آنجہانی  وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا منتر عام آدمی کی زندگی میں تبدیلی لانا ہے۔



فڑنویس نے کہا کہ پنڈت دین دیال اپادھیائے نے سماج کے آخری آدمی کی بہتری کے لیے انتودیا کا آئیڈیا دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتودیا کے تصور کو صحیح معنوں میں نافذ کرنے کا کام کیا ہے۔ فڑنویس نے کہا کہ 6 ماہ میں ہم نے کسانوں کی 10,000 کروڑ روپے کی مدد کی ہے۔ ہم وہ کام کر رہے ہیں جسے مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے قبول کیا تھا۔


فڑنویس نے کہا کہ یہ غداروں کی نہیں بلکہ خوددار لوگوں کی حکومت ہے۔ پچھلی حکومت غداروں کی تھی۔ ٹھاکرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ایم ایل اے کی نااہلی کیس میں فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔ یہ اس لیے کہہ رہے ہیں کہ جو چار چھ لوگ ان کے ساتھ رہ گئے ہیں وہ ان کا ساتھ نہ چھوڑیں۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم سب کو عوام کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ مجھے کیا ملے گا اس کے بارے میں سوچنا چھوڑ دینا چاہیے۔ ہم نے مہاوجے مہم شروع کی ہے۔ ہماری حکومت ہندوتوا کے نظریات کے لیے بنائی گئی ہے۔


فڑنویس نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا کیونکہ ہم نے قانون کا مکمل مطالعہ کرنے کے بعد یہ حکومت بنائی ہے۔ ہم نے آئین کے مطابق کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو کہا جائے گا کہ عدالت دباؤ میں ہے۔ ایسا ہی کچھ مرکزی الیکشن کمیشن کے بارے میں بھی کہا جا سکتا ہے۔ اپوزیشن ملک کے اعلیٰ ترین اداروں پر سوالات اٹھا رہی ہے۔



نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے ڈھائی سال تک بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی۔ مہاراشٹر نے اس سے پہلے کبھی اس طرح کی بدعنوانی، بدکاری، بدسلوکی نہیں دیکھی تھی۔ ہمارے لیڈروں کو جیلوں میں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ مجھے بھی جیل میں ڈالنے کا منصوبہ تھا لیکن وہ کچھ نہ کر سکے۔ جن لوگوں کو مجھے جیل میں ڈالنے کی ذمہ داری دی گئی تھی وہ آج خود جیل میں ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages