قانون مصطفیٰ پوری انسانیت کے لئے کامیابی کا قانون ہے علماء کا خطاب
سنی دعوت اسلامی کا سالانہ سنی اجتماع کامیابی کے ساتھ ہمکنار
21 دسمبر کو شہر مالیگاؤں میں جلسۂ دستارِ بندی مفکر اسلام و داعئ کبیر کی آمد
18 دسمبر 2022ء سنی دعوت اسلامی کے سالانہ سنی اجتماع کا آغاز بعد نمازِ فجر تلاوت قرآن مع کنزالایمان سے ہوا بعدہ مبلغین سنی دعوت اسلامی کے ذریعہ شرکاء کے لئے تربیتی حلقے کا دور شروع ہوا صبح گیارہ بجے سنی دعوت اسلامی امید کیرئیر گائیڈنس ٹیم ممبئی کی جانب سے عصری علوم حاصل کررہے ہیں طلباء کا کونسلنگ سیشن رہا جسمیں طلباء کو تعلیمی میدان میں در پیش مسائل کے حل اور تعلیمی اداروں کی معلومات دی گئی بعد نمازِ ظہر سنی دعوت اسلامی کا مرکزی ادارہ جامعہ غوثیہ نجمُ العلوم سے درجۂ عالمیت سے فراغت حاصل کرنے والے طلبا کے سروں پر دستارِ فراغت سجائی گئی فارغین علماء نے مفتی نظام الدین رضوی کے روبرو بخاری شریف کی آخری حدیث سنا کر زمرۂ عالمیت میں شامل ہوئے بعدہ نعت و بیانات کا سلسلہ جاری رہا نمازِ عصر سے قبل حضرت مولانا سید محمد امین القادری صاحب قبلہ (نگراں سنی دعوت اسلامی مالیگاؤں) کا "دورِ حاضر کے تین مسائل اور ان کا حل" کے عنوان سے فکر انگیز خطاب ہوا.
اپنے خطاب میں مولانا موصوف نے امت کے موجودہ تین مسائل غریبی، تعلیمی پسماندگی، اور معاشی کمزوری کے خاتمہ کا قرآن و احادیث کی روشنی میں حل بتایا بعد نمازِ عصر محقق مسائل جدیدہ حضرت مفتی نظام الدین رضوی مصباحی کا سوال و جواب کا دور شروع ہوا جسمیں مفتی صاحب نے کرپٹیو کرنسی کے بارے تفصیلی معلومات پیش کی شریعت مطہرہ کی روشنی میں آپ نے آنے والے سوالات کے اطمینان بخش جواب عنایت فرمائے بعد نمازِ مغرب شہزادۂ اعلیٰ حضرت برادر حضور تاجُ الشریعہ حضرت منان رضا خان صاحب قبلہ کی تشریف آوری ہوئی آپ کی موجودگی میں رئیس المفسرین حضرت علّامہ قاری ظہیر الدین رضوی صاحب کا علمی خطاب ہوا آپ نے قرآن مقدسہ کی آیات بینات کے روشنی میں فکر انگیز خطاب کیا بعدہ حضرت حافظ و قاری محمد شاکر علی نوری صاحب امیر سنی دعوت اسلامی ممبئی نے "گناہوں کے بچنے کے انعامات" پر فکر انگیز خطاب کیا قرآن مقدسہ اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں آپ نے گناہوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور اس کے مضر اثرات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے شرکاء کو گناہوں سے بچنے کی تلقین کی اور گناہوں سے بچے رہنے پر دنیا و آخرت میں ملنے والے انعامات کو بیان فرمایا آپ کے بعد ورلڈ اسلامک مشن کے جنرل سیکرٹری مفکر اسلام حضرت علّامہ قمر الزماں خان اعظمی صاحب نے موجودہ حالات کے تناظر میں فکر انگیز خطاب کیا اپنے خطاب میں آپ نے" عالمی امن کیونکر ممکن" عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری اور دنیا بھر کی قومیں امن چاہتی ہے اگر امن چاہتے ہوں تو قانون مصطفیٰ کی پیروی کرو اللہ کے رسول کا قانون ہی امن کا باعث ہے شام ہوتے ہوتے آزاد میدان اپنی تنگ دامنی کی شکایت کرنے لگا نمازِ عشاء کے بعد تمام عالم اسلام کے لئے بالخصوص ملک ہندوستان کی سالمیت و بقا کے لئے رقت انگیز دعا ہوئی صدائے آمین و سسکیوں سے آزاد میدان گونجتا رہا رات گئے شرکاء اپنے گھروں کو روآنہ ہوتے رہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں