مسلمان اپنے معاملات نبی ﷺکے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق انجام دیں
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے: مفتی محمد یوسف قاسمی
ممبئی ۲۲/ دسمبر: اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے،پوری انسانیت کے لئے اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل رہنمائی کرتا ہے۔
انسانی زندگی میں پیش آنے والے تمام معاملات عقائدعبادات،اخلاق و عادات کے لئے نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ موجود ہے۔مسلمانوں کو اپنے معاملات نبی کے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق انجام دینے چاہئے،لیکن موجودہ دور میں مسلمان رسم ورواج اور خرافات میں گھیرے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مفتی محمد یوسف قاسمی صدر جمعیۃعلماء سینٹرل زون ممبئی نے باندرہ جامع مسجد میں اصلاح معاشرہ کمیٹی جمعیۃعلماء سینٹرل زون ممبئی کی جانب سے منعقدہ دوسرے اجلاس میں کیا۔
مفتی محمدیوسف قاسمی نے دوران خطاب فرمایا کہ آج ہم نے شادی کو سب سے زیادہ مشکل اور پیچیدہ بنا دیا ہے اور اس میں عوام و خواص، خواندہ ناخواندہ، امیر و غریب سب برابر ہیں۔باراتیوں کی کثرت اور شادی کی فضول خرچیوں نے تو کمر توڑ کر رکھ دی ہے، جبکہ شریعت نے اس کو بہت سادہ اور آسان بنایا ہے۔ جبکہ بر صغیر میں شادی میں بارات اور جہیز کا رواج ہم وطنوں کا اثر ہے،
آپ نے معاشرے میں رائج چند بے جارسم و رواج کی نشاہدہی کرتے ہوئے ان سے بچنے کی تلقین کی۔جن امور کی طرف آپ نے توجہ دلائی ان میں (۱) بچوں کی دینی و عصری تعلیم پر خوب توجہ دینا،کیونکہ تعلیم روشنی ہے اور جہالت تاریکی (۲)آپسی اتحاد و اتفاق کو ہر حال میں برقرار رکھنا،کیونکہ اتفاق زندگی ہے اور اختلاف موت (۳)خوب عبادت کرنا،خصوصاً نماز پنجگانہ باجماعت ادا کرنے کی پابندی کرنا، (۴) بچوں کا وقت پر نکاح کرنا۔خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
مولانا شفیق احمد قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء سینٹرل زون،ممبئی نے عصری تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اور ان کے سر پرستوں کو دین کی ضروری و بنیادی تعلیم کی متوجہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عصری علوم کے ذریعہ دنیاوی زندگی میں سہولت اور آسانی مل سکتی ہے،لیکن دینی تعلیم کا ثمرہ ہمیشہ باقی رہنے والی زندگی(آخرت) میں بھی ملے گا۔ اس لئے چند سالہ دنیا کی عارضی زندگی میں آسانی کے حصول کے لئے ہمیشہ (آخرت)کی زندگی کو برباد کرنا یہ عقلمندوں کا شیوہ نہیں ہے۔
مولانا نے نسل نو میں آئے دن بڑھتی بے راہ روی پر سر پرستوں اور والدین کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ دین سے بے رغبتی اور دوری کی وجہ سے ہمارے مسلم معاشرے اور نسل نو میں ارتداد کا فتنہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔اس لئے انہیں دین کی بنیادی تعلیم اور اسلامی معاشرے کے مطابق زندگی گزارنے کی تاکید کرنا اور ان کو اس جانب راغب کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
اس موقع پر سینٹرل زون،ممبئی کی تمام یونٹوں سے اصلاح معاشرہ کمیٹیوں کے ذمہ داران اورمقامی احباب کثیر تعداد میں موجود تھے۔
B
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں