ہیلو! میں کے بی سی سے بول رہا ہوں، آپ نے 25 لاکھ کی لاٹری جیتی ہے، آن لائن فراڈ سے ہوشیار رہیں
کے بی سی کے نام پر فراڈ : کون بنے گا کروڑ پتی میں لاٹری کی خبر سن کر روزگار کے معاون نامعلوم شخص کے جھانسے میں آگیا، 25 لاکھ روپے حاصل کرنے کے لیے گھر سے و قرض لے کر 4 لاکھ روپے دیئے مگر.....
امبیکاپور, کے بی سی: آئے دن لوگ سائبر کرائم اور آن لائن فراڈ کا شکار ہو رہے ہیں۔ انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے لوگوں کو ایسے فراڈیوں سے بچانے کے لیے بیداری مہم چلائی جا رہی ہے، اس کے باوجود پڑھے لکھے لوگ اور دوسروں کو آگاہ کرنے والے بھی ان کا شکار ہو کر اپنی محنت کی کمائی سے محروم ہو رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ داریما تھانہ علاقہ سے سامنے آیا ہے۔ یہاں کا روزگار معاون 'کون بنے گا کروڑ پتی' (کے بی سی) میں 25 لاکھ روپے کی لاٹری جیتنے کے جھانسے میں آگیا۔ اسے 25 لاکھ روپے نہیں ملے، لیکن ہاؤس ڈپازٹ اور لون لے کر اس نے 4 لاکھ روپے گنوادیئے۔ جب اسے دھوکہ دہی کا علم ہوا تو اس نے تھانے میں اس معاملے کی رپورٹ درج کرائی۔
سرگوجا ضلع کے دریما تھانہ علاقے کے تحت کھجوری گاؤں کا رہنے والا پنکج ہیڈ ایمپلائمنٹ اسسٹنٹ کے طور پر تعینات ہے۔ 2 نومبر کو ان کے موبائل پر ایک نامعلوم شخص کی کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے نے کہا کہ میں کے بی سی سے بول رہا ہوں، آپ نے 25 لاکھ روپے کی لاٹری جیتی ہے۔
یہ سن کر وہ اس کے جال میں پھنس گیا اور رقم حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا۔ اس کے بعد کسی نامعلوم شخص نے اسے ٹیکس کے نام پر اسی دن اکاؤنٹ میں آن لائن 19000 روپے جمع کرانے کا کہا۔ آہستہ آہستہ، 2 نومبر سے 30 نومبر تک، اس نے ایمپلائمنٹ اسسٹنٹ سے پانچ مختلف کھاتوں میں 4 لاکھ روپے جمع کرائے۔
اس کے بعد بھی جب اسے لاٹری سے 25 لاکھ روپے نہیں ملے تو اسے احساس ہوا کہ اسے دھوکہ دیا گیا ہے۔ اس نے اس معاملے کی رپورٹ داریما پولیس اسٹیشن میں درج کرائی۔ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے روزگار کے اسسٹنٹ نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے اسے 5 مختلف اکاونٹ نمبروں پر آن لائن رقم جمع کروانے کا کہا۔ اس نے بتایا کہ گھر میں رکھی رقم کے علاوہ اس نے قرض لے کر رقم بھی ٹرانسفر کی ہے۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے کے بی سی میں 25 لاکھ کی لاٹری کا لالچ دیا جارہا ہے. اس کے لئے وہائس اپ نمبر پر رابطہ کیا جاتا ہے. یہ ہائیکرس وہاٹس اپ کالنگ کا پر ہی رابطہ کرتے ہیں.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں