شہر کی سیاسی صورتحال پر تبصرے
✍️ محمد عامر عثمانی ملی
قارئین کرام! شہر کی سیاسی صورتحال دن بدن بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ شہر کے لیڈران سے کوئی بھی ڈھنگ کا اور اہم کام ہو نہیں رہا ہے۔ بس آئے دن پریس کانفرنس، انٹرویو، استقبال اور جلسہ جلوس میں پیسے اور وقت برباد کیے جارہے ہیں۔
ایک لیڈر کسی علاقے میں جاتا ہے اور وہاں کی عوام کو ہتھیلی پہ چاند دکھا کر آجاتا ہے۔ پھر دوسرا جاتا ہے اور اس کی پول کھول دیتا ہے کہ فلاں لیڈر جھوٹا، نا اہل اور نکمہ ہے، اس سے کوئی کام نہیں ہوگا۔ آپ حضرات مجھے رسپانس دیں، میرے پاس آئیں، میرے پاس کام کرنے والے افراد ہیں، مجھے کام کرنے کا طریقہ آتا ہے، میرے ایک میمورنڈم سے گلی سے لے کر دلی تک دہل جاتا ہے۔ میں ہی کام کروا سکتا ہوں۔ پھر پہلے والا پریس کانفرنس لے کر اس پر تنقید کرتا ہے اور جھوٹا ثابت کرنے کی حسبِ معمول کوشش کرتا ہے۔ اس کے بعد تیسرا ان دونوں کی پول کھولنے کے لیے بے باک انٹرویو دیتا ہے۔گویا ہر لیڈر اس طرح بات کرتا ہے جیسے یہی بے چارہ دودھ کا دھلا، پارسا اور انتہائی فعال ہے۔ بقیہ سب نااہل، نکمے اور چور ہیں۔
چھوٹے موٹے، انتہائی معمولی اور گرام پنچایت لیول کے کاموں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کے نام پر لوگوں کو ایسے جمع کیا جارہا ہے جیسے تاج محل یا لال قلعہ تعمیر کیا جارہا ہو۔
عوام کا ایک طبقہ بلاوجہ ان مفاد پرست لیڈروں کے پیچھے لگ کر اپنی دنیا وآخرت دنیا برباد کرنے پر تُلا ہوا ہے۔ کچھ پیسے والے افراد ان لیڈروں کے پیچھے اس لیے لگے ہوئے ہوتے ہیں کہ انہیں آنے والے کارپوریشن الیکشن میں ٹکٹ چاہیے، لہٰذا یہ لوگ اپنے دو چار باتنخواہ چمچوں کو لے کر (بلکہ ان میں تو بعض بے چارے ایک دو دعوت کے ہی ہوتے ہیں،) سیاسی لیڈران کے ہر چھوٹے بڑے پروگرام میں بھیڑ کرکے لیڈر کے دل میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اس میں کچھ کم پیسے والے افراد بھی اس نیت سے لیڈروں کے پیچھے لگے ہوتے ہیں کہ شاید ہماری قسمت چمک جائے، لیڈر کو ہم پر رحم آجائے اور ہمیں ٹکٹ مل جائے، لیکن آخر میں پیسے والے کو ہی ٹکٹ ملتا ہے۔
یہی ساری حماقتیں شہر بھر میں چل رہی ہیں، اور شہر کی بھولی بھالی عوام کو اسی طرح بے وقوف بنایا جارہا ہے۔ یہ دیکھ اور سن کر دل جلتا رہتا ہے، اس لیے چند سطریں اس پر لکھ دی تاکہ دوسرے بھی اس پر غور کریں، اور جن لوگوں نے اس کا احساس کرلیا وہ اسے حتی الامکان روکنے کی کوشش کریں۔
اللہ تعالیٰ ہمارے شہر کے لیڈران کو خوفِ خدا اور عوام بالخصوص سیاسی لیڈروں کی بلاوجہ اور بے جا حمایت کرکے اپنی دنیا اور آخرت برباد کرنے والے ورکروں کو عقل سلیم عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں