src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کانپور عصمت دری کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی ہوگی ملزم کی گرفتاری : پولیس - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 3 نومبر، 2022

کانپور عصمت دری کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی ہوگی ملزم کی گرفتاری : پولیس

 


کانپور عصمت دری کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی ہوگی ملزم کی گرفتاری : پولیس



 اتر پردیش : کانپور میں ایک وحشی درندے نے لڑکی کی عصمت کو تار تار کردیا۔ متاثرہ جب پولیس اسٹیشن پہنچی تو وی  شادی کا وعدہ کرنے لگا لیکن دو ماہ بعد وہ اپنی بات سے مکر گیا۔ متاثرہ کے والد نے کسی طرح اپنی بیٹی کی شادی کرادی۔ شادی کے بعد متاثرہ نے لڑکی کو جنم دیا لیکن پھر ملزم نے شوہر کو بیوی لے خلاف بھڑکادیا۔


اتر پردیش کے شہر کانپور میں عصمت دری کے ملزم نے لڑکی کے ساتھ ایسا کھیل کھیلا جو کسی فلمی کہانی سے کم نہیں ہے۔ ذرائع لے مطابق سورج نامی ملزم نے دو سال قبل متاثرہ لڑکی کو گھر میں گھس کر عصمت دری کی تھی ۔ لڑکی اپنے والدین کے ساتھ ایف آئی آر درج کروانے پہنچی تو ملزم سورج نے اپنی ماں لے ساتھ مل کر وعدہ کیا کہ میں اس سے شادی کروں گا لیکن 2 ماہ بعد اس نے شادی سے انکار کردیا، تب تک متاثرہ  حاملہ ہوگئی تھی۔


لڑکی کے والد نے اس کے باوجود کسی طرح اس کی شادی قنوج میں کر دی۔ شادی کے بعد جب لڑکی چوتھی میں واپس آئی تو ملزم سورج نے دوبارہ عصمت دری کی کوشش کی۔ لڑکی نے احتجاج کیا تو ملزم سورج نے لڑکی کے شوہر کو یہ کہہ کر مشتعل کردیا کہ میں نے تمہاری بیوی کو حاملہ کیا ہے، اس کے پیٹ میں میری نشانی ہے۔ غصے میں آکر شوہر نے اسی دن بیوی کو چھوڑ دیا۔ چند ماہ بعد متاثرہ نے ایک بچی کو جنم دیا۔


25 ستمبر کو سورج نے دوبارہ اس لڑکی کی عصمت دری کی۔ الزام ہے کہ جب لڑکی ایف آئی آر کرنے گئی تو سورج کے دباؤ میں شیوراج پور تھانے میں اس کی ایف آئی آر نہیں لکھی گئی۔ 8 اکتوبر کو سینئر افسران کی ہدایت پر متاثرہ لڑکی کی جانب سے شیوراج پور تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، لیکن اب تک پولیس نے ملزم سورج کو گرفتار نہیں کیا، بلکہ واضح کر رہی ہے کہ پہلے بچی اور سورج کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا.


کانپور پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد ہی ملزم سورج کو گرفتار کیا جائے گا۔ اس کے لیے پولیس نے عدالت سے ڈی این اے کرانے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے، جب کہ یہاں متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ سورج دھمکی دے رہا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے سے پہلے میں بچی اور تم دونوں کو جان سے مار دوں گا۔


اس معاملے میں متاثرہ کے جاننے والے کا کہنا ہے کہ 'ملزم سورج اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ اب پولیس کہہ رہی ہے کہ پہلے ڈی این اے ٹیسٹ کرائیں گے، اس کے لیے اس نے عدالت سے اجازت مانگی اور اس وقت تک اگر اسے کچھ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا؟


دوسری جانب کانپور اوٹر کے اے ایس پی وجیندر دویدی کا کہنا ہے کہ خاتون نے شادی کے بعد لڑکی کو جنم دیا، سسرال والوں نے میکے میں ہی لڑکے پر عصمت دری کا الزام لگایا، اس لئے ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے، ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں آئے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages