ممبئی میں خسرہ کا قہر، 7 افراد ہلاک، 164 مریض ملنے کے بعد ہیلتھ ایجنسیاں الرٹ
مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں خسرہ کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ صورتحال کو مزید خراب ہوتے دیکھ کر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ بی ایم سی کے مطابق خسرہ کی وباء ممبئی کے 8 وارڈوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں بھی سب سے زیادہ کیسز ایم ایسٹ وارڈ کے ہیں۔ اس وارڈ میں گوونڈی اور آس پاس کے علاقے شامل ہیں۔
خسرہ کے معاملات پر قابو پانے کے لیے میونسپل کارپوریشن نے خسرہ کی علامات والے مریضوں کے لیے کئی اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ قائم کیے ہیں۔ ممبئی کے چنچپوکلی میں واقع کستوربا اسپتال میں 5 وینٹی لیٹرز کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 83 بیڈ دستیاب ہیں۔
بی ایم سی کے مطابق ستمبر میں خسرہ کے کیسز سامنے آنے کے بعد ممبئی میں خسرہ کی وجہ سے 7 مشتبہ اموات ہوئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وائرل اور انفیکشن کے 164 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ حال ہی میں ممبئی میں بھی ایسے 184 نئے کیس سامنے آئے ہیں، جن میں متاثرین کو خسرہ ہونے کا خدشہ ہے۔ ان لوگوں کو بخار کے ساتھ جسم پر خارش کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔ ان کیسز کے بعد اب شہر میں خسرہ کے مشتبہ مریضوں کی تعداد 1263 ہو گئی ہے۔ ان میں سے 647 مریض 1 سے 4 سال کی عمر کے بچے ہیں۔
بدھ کو 12 نئے مریضوں کے داخل ہونے کے بعد خسرہ کے انفیکشن کے باعث ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔ پیر کو ممبئی میں ایک سالہ بچے کی خسرہ کی وجہ سے موت ہو گئی۔
میونسپل حکام نے بتایا کہ نل بازار علاقے کی لڑکی کا گزشتہ ایک ہفتے سے چنچپوکلی میں میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام کستوربا اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کا کہنا ہے کہ انفیکشن کی وجہ سے 7 افراد کی موت سامنے آرہی ہے تاہم اصل وجہ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔
صرف پچھلے ہفتے ہی، مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے ممبئی میں خسرہ کے معاملات میں اضافے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم تشکیل دی تھی۔ یہ ٹیم صحت عامہ کے اقدامات کو ترتیب دینے میں ریاستی صحت کے حکام کی مدد کرے گی اور ضروری کنٹرول اور روک تھام کے اقدامات کے انعقاد میں سہولت فراہم کرے گی۔
ممبئی کے لیے 3 رکنی مرکزی ٹیم میں نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، نئی دہلی، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج (ایل ایچ ایم سی)، نئی دہلی اور ریجنل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر آفس، پونے، مہاراشٹر کے ماہرین شامل ہیں۔ اس ٹیم کی سربراہی ڈاکٹر انوبھو سریواستو، ڈپٹی ڈائریکٹر، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی)، این سی ڈی سی کر رہے ہیں۔
بتا دیں کہ خسرہ بچوں میں پایا جانے والا ایک سنگین وائرل انفیکشن ہے۔ بھارت میں خسرہ کی ویکسینیشن کی جاتی ہے۔ ممبئی میں اس بیماری کے معاملات میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس لیے ماہرین کا پینل تشکیل دیا گیا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ خسرہ اس وقت بھی پھیلتا ہے جب کوئی متاثرہ شخص کھانستا ہے یا چھینکتا ہے یا اس کی جلد کے رابطے میں آتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں