جھارکھنڈ: کانگریس ایم ایل اے انوپ سنگھ اور پردیپ یادو کی رہائش گاہ پر آئی ٹی کے چھاپے
رانچی: جھارکھنڈ میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان ایک اور بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ جمعہ کی صبح جھارکھنڈ کانگریس کے کچھ ایم ایل اے کے گھر پر آئی ٹی کے چھاپے کی خبر ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آئی ٹی نے کانگریس ایم ایل اے پردیپ یادو اور انوپ سنگھ کی رہائش گاہوں پر چھاپہ مارا۔ بتا دیں کہ پردیپ یادو پودائی ہاٹ سے ایم ایل اے ہیں جبکہ انوپ سنگھ برمو سے ایم ایل اے ہیں۔ پردیپ یادو کے پنچاوتی (کانکے روڈ) پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
محکمۂ انکم ٹیکس نے پھسرو کے دھوری اسٹاف کوارٹر میں ایم ایل اے انوپ سنگھ کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا ہے۔ جمعہ کی صبح آئی ٹی ٹیم کل 8 گاڑیوں کے ذریعے انوپ سنگھ کے گھر پہنچی۔ انوپ سنگھ اس وقت اپنی رہائش گاہ پر نہیں تھے۔ وہ بدھ کو ہی رانچی کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ بتا دیں کہ رانچی کچہری چوک میں واقع رہائش گاہ پر بھی آئی ٹی کے چھاپے جاری ہیں۔ یہاں کوئلہ تاجر اجے سنگھ کے گھر پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
بتا دیں کہ حال ہی میں کانگریس ایم ایل اے کے کیش اسکینڈل میں برمو کے ایم ایل اے کمار جیمنگل عرف انوپ سنگھ کا نام سامنے آیا تھا۔ دراصل، انوپ سنگھ نے رانچی کے ارگورہ پولیس اسٹیشن میں کانگریس کے ایم ایل اے ڈاکٹر عرفان انصاری، راجیش کچاپ اور نمن بکسل کونگڈی کے ہاوڑہ میں 49 لاکھ روپے کی نقدی کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ انوپ سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ ڈاکٹر عرفان انصاری نے انہیں بی جے پی کی حمایت سے حکومت گرانے میں مدد کرنے کے عوض 10 کروڑ روپے نقد اور وزارتی عہدہ کی پیشکش کی تھی۔ اس معاملے میں کولکتہ پولیس نے انوپ سنگھ سے بھی پوچھ تاچھ کی تھی۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ آئی ٹی نے کچھ بلڈرز کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں تفصیلی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ بتا دیں کہ منگل کی دیر رات ای ڈی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو سمن جاری کیا تھا۔ وزیراعلیٰ ہیمنت کو 3 نومبر کو پوچھ تاچھ کے لیے رانچی میں ای ڈی کے زونل آفس میں بلایا گیا تھا، لیکن وزیراعلیٰ پہلے سے طے شدہ پروگرام میں مصروفیت کا حوالہ دیتے ہوئے حاضر نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے ایک خط لکھا جس میں 3 ہفتے کا وقت مانگا گیا۔ ای ڈی کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو سمن جاری کرنے کے بعد جھارکھنڈ میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی بیان بازی ہو رہی ہے۔
الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کو جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈران اور کارکنوں نے بھی احتجاج کیا۔
مرکزی ایجنسیوں کی حالیہ کاروائی کو لے کر حکمراں جماعت مرکزی اپوزیشن بی جے پی اور مرکزی حکومت پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ گرینڈ الائنس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے آئینی اداروں کے غلط استعمال کا الزام لگا رہا ہے۔ خود وزیراعلیٰ نے اسے قبائلیوں کی آواز کو دبانے کی مشق قرار دیا ہے۔ ان سب کے درمیان کانگریس ایم ایل اے کے آئی ٹی کے چھاپوں کے بعد سیاسی ہنگامہ آرائی میں شدت آنے کا قوی اندیشہ ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ حکمراں جماعت اس پر کیا کہتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں