src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> دہلی قتل کیس: لیو ان پارٹنر نے ہی کیا تھا شردھا کا قتل، لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھا - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 14 نومبر، 2022

دہلی قتل کیس: لیو ان پارٹنر نے ہی کیا تھا شردھا کا قتل، لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھا



دہلی قتل کیس: لیو ان پارٹنر نے ہی کیا تھا شردھا کا قتل، لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھا


 


نئی دہلی: دہلی میں لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والی لڑکی کو اس کے ساتھی نے قتل کر دیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے کر کے الگ الگ علاقوں میں پھینک دیئے۔ لڑکی کے قتل میں ملوث ملزم کو 5 ماہ بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم نے قتل کرنے کے بعد لڑکی کی لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے شردھا کی لاش کو 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر اپنے گھر میں رکھا۔ اس کے لیے آفتاب نے ایک نیا بڑا فریج خریدا اور لاش کے ٹکڑے 18 دن تک گھر میں رکھے۔ رات 2 بجے وہ لاش کے ٹکڑوں کو پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال کر پھینک دیتا تھا۔ اب تک لاش کے تقریباً 10 سے 15 ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔



جس لڑکی کو قتل کیا گیا ہے، وہ پہلے ممبئی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی۔ قتل کا ملزم آفتاب امین پونا والا 26 سالہ شردھا واکر کو ممبئی کے علاقے ملاڈ سے شادی کے بہانے دہلی لے کر آیا تھا۔ وکاس مدن واکر (59) نے 8 نومبر کو دہلی کے مہرولی پولیس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کے اغواء کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ شردھا کے والد نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ مہاراشٹر کے پالگھر میں رہتے ہیں۔ ان کی 26 سالہ بیٹی شردھا واکر ممبئی کے علاقے ملاڈ میں واقع ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی۔ وہاں شردھا کی آفتاب امین سے ملاقات ہوئی۔ پھر دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے ساتھ ہی وہ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے لگے۔ جب گھر والوں کو اس رشتے کا علم ہوا تو انہوں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اہل خانہ کے احتجاج کے بعد شردھا اور آفتاب اچانک ممبئی چلے گئے۔ اس کے بعد وہ مہرولی کے چھتر پور علاقے میں رہنے لگے۔




لیکن اسی دوران شردھا کا فون نمبر بند آنے لگا۔ 8 نومبر کو جب اس کے والد چھتر پور میں اس کے فلیٹ پر گئے جہاں ان کی بیٹی کرائے پر رہتی تھی، تو وہاں تالا لگا ہوا ملا۔ اس کے بعد وہ مہرولی تھانے پہنچے اور پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس نے ہفتہ کو آفتاب کو پکڑ لیا۔ آفتاب نے بتایا کہ شردھا اکثر اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈالتی تھی۔ اس بات پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوتا تھا۔ 18 مئی کو جھگڑے کے دوران اس نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد لاش کو چاپڑ سے کئی ٹکڑے کر کے دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور شردھا کی لاش کی تلاش کی جارہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages