سپریم کورٹ نے گائے کو قومی جانور قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی،
سپریم کورٹ نے پیر کو اس درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا جس میں مرکز کو گائے کو قومی جانور قرار دینے کی ہدایت دینے کی مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ابھئے ایس اوکا نے عرضی گزار سے پوچھا کہ اس سے کون سا بنیادی حق متاثر ہو رہا ہے۔ بنچ نے کہا، 'کیا یہ عدالت کا کام ہے؟ آپ ایسی درخواستیں کیوں دائر کرتے ہیں کہ ہمیں جرمانہ کرنا پڑے؟ کس بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی؟ چونکہ آپ عدالت میں آئے ہیں، کیا ہمیں منفی نتائج کی پرواہ کیے بغیر ایسا کرنا چاہیے؟'
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ گائے کا تحفظ بہت ضروری ہے۔ بنچ نے وکیل کو متنبہ کیا کہ یہ جرمانہ عائد کرے گا، جس کے بعد انہوں نے درخواست واپس لے لی اور معاملہ خارج کر دیا گیا۔ بتا دیں کہ سپریم کورٹ غیر سرکاری تنظیم گئوونش سیوا سدن اور دیگر کی طرف سے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ اس عرضی میں درخواست کی گئی کہ مرکز کو ہدایت دی جائے کہ گائے کو قومی جانور قرار دیا جائے۔
اس وقت ملک کا قومی جانور شیر ہے لیکن 1969 میں وائلڈ لائف بورڈ نے شیر کو ملک کا قومی جانور قرار دیا۔ بعد ازاں 1973 میں ٹائیگر کو قومی جانور قرار دیا گیا۔ واضح کریں کہ جانور کو قومی جانور قرار دینے کے پیچھے بہت سے پیرامیٹرز ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں