جنتادل سیکولر آؤٹر کی صدارت کمال مستری کو تفویض، رمضان پورہ میں عوامی رابطہ آفس کا شاندار افتتاح
شان ہند و مستقیم ڈگنیٹی کی سرپرستی میں جنتادل سیکولر مزید منظم و مستحکم ہونے کی طرف گامزن
صدر جنتادل سیکولر (مالیگاؤں) شان ہند نہال احمد اور جنرل سیکریٹری محمد مستقیم ڈگنیٹی کی قیادت و سرپرستی میں پارٹی مسلسل اپنے عوامی کام کاج کا دائرہ بڑھاتے جارہی ہے۔ شہر کے مضافاتی علاقوں میں شہریان کئی مسائل سے جوج رہے ہیں۔ انکے مسائل کی یکسوئی کے لیے اور جنتادل سیکولر کو مزید مستحکم کرنے کے مقصد سے شان ہند نے کل بروز جمعہ منعقدہ ایک پروقار تقریب میں کمال الدین ریاست علی المعروف کمال مستری کو جنتادل سیکولر آؤٹر (دیانہ رمضان پورہ) کی صدارت کی عہدہ تفویض کیا۔ اسکے علاوہ کمال مستری کی عوامی رابطہ آفس کا شاندار افتتاح بھی شان ہند کے ہاتھوں عمل میں آیا۔
اس موقع پر آؤٹر حلقہ بالخصوص دیانہ و رمضان پورہ کی عوام سے مخاطبت کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ جنتادل سیکولر نے ہمیشہ سیاست کو عوام کی خدمت کا زریعہ مانا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ آج شہر بھر میں ہماری آٹھ رابطہ آفس جاری ہیں جہاں شہریان اپنے مسائل کے حل کے لیے آتے ہیں، اسکے علاوہ مفاد عامہ کے کئی کام کاج جیسے بیوہ فنڈ کا فارم بھرنا، ووٹر لسٹ میں نام بڑھانا وغیرہ بھی یہاں سے مفت میں کیے جاتے ہیں۔ راشٹروادی کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ جو کارپوریٹر رمضان پورہ سے منتخب ہوکر آئے انھوں نے صرف ٹھیکیداری و چوری کی نیت سے فنڈ پاس کروائے لیکن تعمیراتی کام نہیں کیے۔ پانچ سال اقتدار میں رہنے کے باوجود انکے کارپوریٹروں نے رمضان پورہ و دیانہ میں بنیادی سہولیات تک مہیا نہیں کرائیں۔ پہلے کارپوریشن الیکشن میں جنتادل سیکولر کے فاروق شاہ کارپوریٹر بنے تھے۔ عوام آج بھی انکے کام کو یاد کرتی ہے۔
شیخ رشید کی استقبالیہ تقریب کے تعلق سے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ اگر راشٹروادی کانگریس میں ہمت ہوتو وہ رمضان پورہ میں انکا استقبال کرے جہاں کام کے نام پر صرف ٹھیکیداری اور بدعنوانی کی گئ۔ شیخ رشید کا استقبال کرنا ہے تو ندی کے اس پاس جاکر کرنا چاہیے کیونکہ تمام کام وہاں کیے گئے ہیں۔ موصوف نے مزید کہا کہ شہر میں خدمت خلق کے جذبے کیساتھ اگر کوئی سیاسی کام کرتا ہے تو وہ صرف جنتادل سیکولر ہی ہے۔ ۱۲ نومبر واقعہ کا زکر کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ شہر کا وقار اور دبدبہ ختم ہوگیا ہے جسکی وجہ سے پولیس کے ظلم و ناانصافی بڑھتی جارہی ہے۔
مستقیم ڈگنیٹی نے آخر میں کہا کہ شہر کھنڈر بن چکا ہے، پاور کمپنی کی ہٹ دھرمی بڑھتی جارہی ہے اور پولیس کا ظلم بھی جاری ہے۔ ان باتوں کو کوئی روک سکتا ہے تو وہ صرف جنتادل سیکولر ہے۔ ہمیں امید ہے کمال مستری آؤٹر حلقے بالخصوص رمضان پورہ و دیانہ میں عوامی کام کاج کو مزید تیزی سے کریں گے اور پارٹی کو بھی مستحکم کریں گے۔
شان ہند نہال احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ کل کی کانگریس اور آج کے راشتٹروادی نے شیوسینا کیساتھ مل کر پانچ سال اقتدار کا مزہ لیا۔ لیکن کام کاج کے تعلق سے رمضان پورہ و دیانہ کو مکمل طور سے نظر انداز کیا گیا۔ یہاں سڑکیں خستہ حال ہیں، پانی کا مسئلہ ہے، گٹریں نہیں بنی ہوئی ہیں، بارش میں پانی کی نکاسی نہیں ہوتی اور صاف صفائی وغیرہ کی بھی تکلیف ہے۔ بارش کے موسم میں اتنا پانی بھر گیا تھا کہ ایک میت کو دوسرے محلے لے جاکر نہلایا گیا۔ یہ باتیں اس بات کی غماز ہیں کہ یہاں کے کارپوریٹروں نے اس علاقے کو انتہائی پچھڑہ بنا دیا ہے۔
شان نے مزید کہا کہ شہر کے بیشتر بنکر اور کارخانہ داروں کو کسی نہ کسی کام کے سلسلے میں رمضان پورہ و دیانہ سے گزرنا پڑتا ہے۔ لیکن یہاں کی خستہ حال سڑکیں اور دیگر سہولیات کے فقدان کیوجہ سے کارخانہ داروں کو بھی کئی مسائل کا سامنہ کرنا پڑرہا ہے۔عوام کے تکالیف کو سمجھتے ہوئے جنتادل سیکولر نے فیصلہ لیا ہیکہ ہم ان علاقوں پر زیادہ توجہ دیں گے اور اسکے لیے ہم نے اہم ذمہ داری کمال مستری کو سونپی ہے۔ ہمیں یقین ہے وہ یہاں کے ساکنان کے مسائل کی یکسوئی کے لیے موثر نمائندگی کریں گے۔ شان ہند نے دیانہ و رمضان پورہ کی عوام کو پیغام دیا کہ وہ اپنے مسائل کی یکسوئی کے کیے بلا جھجک کمال مستری یا جنتادل سیکولر کے دیگر ذمہ داران سے رابطہ کریں۔ ہم آپ کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے، ایسا تیقن بھی موصوفہ نے دیا۔
اس شاندار تقریب کی صدارت رمضان پورہ کی معروف شخصیت محمد ناصر محمد یونس نے کی۔ تقریب میں پروفیسر رضوان خان اور صدرالدین مقادم نے بھی اظہار خیال کیا۔ نظامت کے فرائض ابوللیث انصاری نے بخوبی انجام دئیے۔ تقریب میں حنیف پہلوان، عثمان سیٹھ، کارپوریٹر عبدالباقی راشن والے، خورشید کابل، یحیٰی عبدالجبار، عارف حسین پاپا، اعجاز پاپے، سلیم گڑبڑ، ابو شعیب نہالی، شیخ شاہد بھیکن، عبدالرحمٰن انصاری، مسیح اللہ بیسٹ، محمد رمضان عباس، محمد وائرمین، توحید انصاری، حنان سرکار، خالد الفرحت، شکیل بازیگر، ساجد بابو و دیگر جنتادل سیکولر کے اراکین و ہمدرد اور رمضان پورہ و دیانہ کے نوجوان و بزرگ کثیر تعداد میں حاضر تھے-
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں