بہن نے ہی دی تھی بھائی کے قتل کی سپاری، 2 لاکھ روپئے لے کر عاشق نے اتارا موت کے گھاٹ۔
جمعہ کو پولیس کو ماکڈون کے قریب روپاکھیڈی جنگل میں ایک نوجوان کی لاش ملی۔ پیر کو پولیس نے اس کیس کا سنسنی خیز پردہ فاش کیا۔ مقتول ماں باپ اور بہن کو مارتا تھا۔ اس لیے اس کی چھوٹی بہن نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر بھائی کو قتل کرادیا۔ اس کے لیے دو لاکھ روپے کی سپاری دی گئی۔ منصوبہ پیٹرول ڈال کر لاش کو جلانے کا تھا لیکن کار حادثے کے باعث لاش جھاڑیوں میں پھینک دی گئی۔
اے ایس پی آکاش بھوریا نے بتایا کہ جمعہ کو روپاکھیڑی کے چارلی کے قریب واقع ایک شخص کی لاش جھاڑیوں میں پڑی ہوئی ملی۔ مقتول کے سر پر زخموں کے نشانات پائے گئے۔ پشت پر گھسیٹنے کے نشانات بھی ملے۔ پولیس کو تھوڑے فاصلے پر ایک کار بھی ملی۔ مقتول کی شناخت پرشانت عرف مونو ورما ساکن چکن چوک بیتول کے طور پر ہوئی ہے۔ تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ رات کے وقت ایک کار موقع سے کچھ فاصلے پر گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ گاڑی پولیس اہلکار گلاب سنگھ راجپوت کی ہے اور اس میں ان کا بیٹا دیپک عرف دلیپ ساکن گاؤں ڈھبلا راجپوت سوار تھا۔ اس بنیاد پر جب پولس نے چھان بین کی تو پتہ چلا کہ دلیپ گھر نہیں پہنچا تھا۔
پولیس نے جب دلیپ کو گرفتار کیا تو پتہ چلا کہ اس نے مونو کو اپنے دوست اکھلیش چوہان ساکن رشی نگر، رشی سسودیا ساکن رشی نگر، چھوٹو عرف شرد ساکن گولڈی محلہ بیتول کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔ جس پر پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ تاچھ کے دوران اکھلیش نے اعتراف کیا کہ اس نے مونو کا قتل بتول کی رہنے والی پریا عرف مکی، اس کی خاتون دوست اور مقتول مونو کی بہن کے کہنے پر کیا تھا۔
جب پولیس نے پریا کو گرفتار کیا تو اس نے بتایا کہ وہ اندور میں رہتی ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتی ہے۔ کووڈ کے دوران ان کی اکھلیش سے دوستی تھی۔ اکھلیش مادھو نگر اسپتال اجین میں آکسیجن پلانٹ کے انچارج تھے۔ بڑا بھائی مونو شراب پینے کا عادی تھا۔ اس کے خلاف بیتول میں آٹھ مقدمات درج ہیں۔
وہ ہر روز پیسوں کے لیے اپنے والدین کو مارتا تھا۔ جب وہ نوراتری میں بیتول گئی تھی تو وہاں اس کے بھائی نے اسے مارا پیٹا تھا۔ وہ اپنی سہیلی کے پاس رہنے چلی گئی تھی۔ ماں نے یہ بھی بتایا تھا کہ مونو نے ماں باپ دونوں کو مارا پیٹا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے بھائی کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں